کراچی پولیس اغوا برائے تاوان میں ملوث نکلی، شہری کو پانچ لاکھ لے کر رہا کردیا

کراچی پولیس اغوا برائے تاوان میں ملوث نکلی، شہری کو پانچ لاکھ لے کر رہا کردیا

کورنگی پولیس نے ویڈیو سامنے آنے پر مجبورا مقدمہ درج کرلیا
کراچی پولیس اغوا برائے تاوان میں ملوث نکلی، شہری کو پانچ لاکھ لے کر رہا کردیا

Webdesk

|

18 Sep 2024

شہر قائد کے ڈسٹرکٹ کورنگی میں پولیس کی جانب سے شہری کو اغوا اور پانچ لاکھ تاوان لے کر رہا کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کورنگی میں شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کی واردات میں شہری کو 5 لاکھ روپے دیکر اپنی جان چھڑانا پڑگئی، پولیس کی وردی میں ملبوس سمیت دیگر افراد چائے کے ہوٹل پر بیٹھے ہوئے شہری کو اغوا کر کے اپنے ہمراہ کار میں لے گئے۔

واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے پر پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کیا جس میں اغوا اور بھتہ وصولی کی دفعات کو شامل کیا گیا ہے جبکہ اغوا کے بعد تاوان کی ادائیگی کے بعد رہا ہونے والے شہری کا بھی ویڈیو بیان سامنے آگیا۔

ویڈیو میں پولیس کی وردی میں ملبوس ملزمان کی شکل بھی واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے ، شہری کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کا واقعہ بروز اتوار 15 ستمبر کی شب گیارہ بجے کے قریب پیش آیا تھا۔

متاثرہ شہری ندیم نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایا کہ وہ کورنگی مہران ٹاؤن سیکٹر 6 اے کا رہائشی ہوں اور رات گیارہ بجے کے قریب ہوٹل گیا چائے پینے کے لیے اس دوران ایک کورے جس میں 4 افراد اور 2 موٹر سائیکلوں پر 3 افراد سوار تھے جس میں 2 پولیس کی وردی میں جبکہ دیگر سادہ لباس تھے اور انھوں نے خود کو پولیس کا ظاہر کیا مجھے کار میں لیکر چلے گئے اور کچھ دور جا کر میری آنکھوں پر پٹیاں باندھ دیں۔

شہری نے بتایا کہ پولیس اہلکار مجھے گھوماتے رہے اس دوران میں نے ان سے پوچھا کہ میرا کیا قصور ہے ، مجھے کہاں لیجا رہے ہو جس پر انھوں نے کہا کہ پیسہ منگوا کر دو ورنہ جان سے مار دینگے ، میں نے ان سے کہا کہ غریب آدمی ہوں لیکن انھوں نے 10 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا اور نہ دینے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

متاثرہ شہری کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ روپے اس کی جیب میں تھے اور جان جانے کے ڈر اور خوف میں نے گھر فون کر کے مزید 4 لاکھ روپے منگوائے اور بعدازاں شارع فیصل ناتھا خان کے قریب پیٹرول پمپ پر پیسے وصول کر کے مجھے چھوڑ دیا۔

شہری کے مطابق ایس ایچ او کورنگی صنعتی ایریا واقعہ کا مقدمہ درج کرنے میں ٹال مٹول سے کام لیتا رہا تاہم بعدازاں پولیس نے گزشتہ روز 17 ستمبر کو مذکورہ واقعہ کا مقدمہ نمبر 1156 سال 2024 بجرم دفعات 365 ، 384 ، 385 اور 386 چونتیس کے تحت درج کر کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) پولیس کے حوالے کر دیا جو اس حوالے سے مزید تحقیقات کر رہی ہے ۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!