اکوڑہ خٹک دھماکے کی تحقیقات میں پیشرفت

اکوڑہ خٹک دھماکے کی تحقیقات میں پیشرفت

حملہ آور کی شناخت کرنے والے کو 5 لاکھ روپے انعام دینے کا بھی اعلان کیا گیا ہے
اکوڑہ خٹک دھماکے کی تحقیقات میں پیشرفت

ویب ڈیسک

|

1 Mar 2025

اکوڑہ خٹک میں قائم حقانیہ مدرسے میں ہونے والے دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔

کاونٹر ٹیررورزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا نے دھماکے میں ملوث مشتبہ خودکش حملہ آور کی تصویر جاری کر دی ہے۔ سی ٹی ڈی کے مطابق حملہ آور نے سیاہ کپڑے پہن رکھے تھے اور اس نے مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا۔ حملہ آور کی شناخت کرنے والے کو 5 لاکھ روپے انعام دینے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

سی ٹی ڈی حکام کے مطابق تحقیقاتی ٹیموں کو یہ ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ یہ معلوم کریں کہ حملہ آور مدرسے تک کیسے پہنچا۔ آیا وہ مسافروں کی گاڑی سے اترا یا کسی اور طریقے سے لایا گیا۔ اس سلسلے میں جی ٹی روڈ پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیجز سے بھی مدد لی جا رہی ہے، جو تحقیقات میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔

سی ٹی ڈی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کو حملہ آور کے بارے میں کوئی معلومات ہوں تو وہ فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دیں، حملہ آور کی شناخت کرنے والے شخص کو 5 لاکھ روپے کا انعام دیا جائے گا۔

یہ دھماکا اکوڑہ خٹک کے ایک مدرسے میں ہوا تھا، جس میں مولانا حامد الحق سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔ واقعے کے بعد سے سی ٹی ڈی اور دیگر سیکیورٹی ادارے تحقیقات میں مصروف ہیں۔ حملہ آور کی تصویر جاری کرنے کے بعد امید ہے کہ تحقیقات میں مزید تیزی آئے گی اور مجرم تک جلد از جلد پہنچا جا سکے گا۔

سی ٹی ڈی کے حکام نے کہا کہ وہ تمام ممکنہ سراغوں پر کام کر رہے ہیں اور حملہ آور کے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کے واقعات کو روکنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور عوام کی تعاون سے ہی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!