7 hours ago
لیپ ٹاپ نہ لانے پر نجی یونیورسٹی کے پروفیسر تمیز بھول بیٹھے، طالب علم اور اہل خانہ کی تضحیک

Webdesk
|
28 Jul 2025
لاہور: کامسیٹس یونیورسٹی لاہور کے ایک استاد، ڈاکٹر طیب چوہدری، پر ایک طالب علم کو لیپ ٹاپ نہ لانے پر نہ صرف ڈانٹنے بلکہ اس کے اہلخانہ کی توہین کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، ڈاکٹر طیب چوہدری نے مبینہ طور پر طالب علم کو لیپ ٹاپ نہ ہونے پر سرزنش کی اور پوری کلاس کے سامنے اس کے والد کی بے عزتی بھی کی۔
واقعہ 19 جون کو پیش آیا اور بتایا جاتا ہے کہ اسے ایک طالب علم نے اپنے فون پر ریکارڈ کر لیا تھا۔ استاد نے مبینہ طور پر طالب علم کو مجبور کیا کہ وہ لیکچر کے دوران اپنے بڑے بھائی کو فون کرے اور اسے لیپ ٹاپ کا انتظام کرنے کا کہے۔
اپنے ہم جماعت کی تذلیل کے بعد، کئی طلباء نے فیکلٹی ممبران اور شعبہ کے سربراہ سے رجوع کیا تاکہ استاد کے اس رویے کی اطلاع دیں۔
تاہم، ان کی شکایات کو مبینہ طور پر بہانوں سے ٹال دیا گیا۔ یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے انسٹاگرام پر لکھا، "انہوں نے کہا کہ یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے، اور یہ کہ استاد دباؤ میں ہو سکتے ہیں، جو ان کے رویے کی وضاحت کر سکتا ہے۔"
معافی مانگنے کے بجائے، ڈاکٹر طیب چوہدری پر الزام ہے کہ انہوں نے شکایت کرنے پر پوری کلاس کے نمبر کم کر کے جوابی کارروائی کی۔
کئی طلباء نے اس واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ استاد ماضی میں بھی اسی طرح کا نامناسب رویہ دکھا چکے ہیں، لیکن یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
Comments
0 comment