نیپا چورنگی کھلے مین ہول میں گرنے والا بچہ تاحال لاپتہ، والدین کا ریسکیو آپریشن کے پیسے ادا کرنے کا انکشاف

نیپا چورنگی کھلے مین ہول میں گرنے والا بچہ تاحال لاپتہ، والدین کا ریسکیو آپریشن کے پیسے ادا کرنے کا انکشاف

ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو آپریشن کیلیے مشینیں منگوائیں، والدہ
نیپا چورنگی کھلے مین ہول میں گرنے والا بچہ تاحال لاپتہ، والدین کا ریسکیو آپریشن کے پیسے ادا کرنے کا انکشاف

ویب ڈیسک

|

1 Dec 2025

شہر قائد کے علاقے نیپا چورنگی کے قریب کھلے مین ہول میں گرنے والے بچے کی تلاش کا عمل جاری ہے اور کئی گھنٹوں بعد بھی ریسکیو آپریشن میں کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیپا چورنگی پر واقع مارٹ میں آیا تین سالہ اکلوتا ابراہیم واپسی پر والدہ اور والد کا ہاتھ چھڑوا کر بھاگتا ہوا موٹر سائیکل کی طرف گیا تو اس دوران وہ کھلے مین ہول میں گر گیا۔

ابراہیم کے مین ہول میں گرنے کے بعد والدہ کی دہائیاں دیتی دلخراش ویڈیو سامنے آئی جس نے سب کو جھنجوڑ کر رکھ دیا۔

حادثے کے بعد وقوعہ پر عوام کی بڑی تعداد جمع ہوئی اور انہوں نے سندھ حکومت، کے ایم سی اور متعلقہ حکام کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ٹائر نذر آتش کر کے سڑک کو بند کیا اور پیپلزپارٹی میئر کیخلاف شدید نعرے لگائے۔

اس کے علاؤہ چیئرمین گلشن ٹاؤن ل، عالمگیر محسود سمیت دیگر افراد وقوعہ کے فوری بعد موقع پر پہنچے اور یسکیو آپریشن کا جائزہ لیا۔ رات گئے فاروق ستار کے پہنچنے پر مشتعل نوجوانوں نے انہیں واپس جانے پر مجبور کیا۔

لاپتہ بچے ابراہیم کی والدہ عائشہ نے انکشاف کیا کہ رات بھر ہم نے اپنی مدد پا کے تحت بچے کو تلاش کیا اور مشینری بھی اپنی جیب سے پیسے ادا کر کے لگوائی۔

انہوں نے وضاحت کی کہ احتجاج کرنے والوں اور کسی بھی سیاسی جماعت سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔

ادھر ڈپٹی میئر عبداللہ مراد نے دعوی کیا ہے کہ حادثے کے بعد کے ایم سی اور واٹر بورڈ کا عملہ وقوعہ پر موجود تھا، ریسکیو کا کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند سیاسی شعبدہ بازوں نے نیپا چورنگی پر احتجاج کیا اور ٹائر جلائے تھے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!