8 hours ago
سوات میں قاری کے تشدد سے مدرسہ طالب علم کی موت، ’قاری جنسی خواہشات کا تقاضہ کرتا تھا‘

ویب ڈیسک
|
23 Jul 2025
خیبرپختونخوا کے مالاکنڈ ڈویژن کی وادی سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں قاری کے بدترین تشدد سے طالب علم کے جاں بحق ہونے کے کیس میں مزید پیشرفت ہوئی ہے۔
پولیس نے بہیمانہ قتل اور بچوں پر تشدد کے واقعے پر مدرسہ ناظم سمیت 10 افراد کو گرفتار کرلیا ہے، جبکہ مزید 2 مرکزی نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق مدرسہ سے لاٹھیاں اور زنجیریں بھی برآمد ہوئیں جن سے طالب علموں پر تشدد کیا جاتا تھا۔
اسسٹنٹ کمشنر خوازہ خیلہ نے مدرسہ کو سرکاری طور پر سیل کر دیا ہے۔
دوسری جانب متوفی بچے کے دادا نے ایک روز قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ فرحان نے قاری کی جانب سے جنسی خواہش کا تقاضہ کرنے کا متعدد بار والدین اور گھر والوں سے تذکرہ کیا تاہم اُس کی بات کو کسی نے سنجیدہ نہیں لیا تھا۔
دادا کے مطابق فرحان نے یہ بھی بتایا تھا کہ جنسی خواہش پوری نہ کرنے پر قاری اُسے سبق یا کسی اور نام پر بدترین تشدد کا نشانہ بناتا ہے جبکہ اُس کی کلاس میں پڑھنے والے دیگر طالب علم بتاتے ہیں کہ وہ خاموش طبع اور نہایت ذہین طالب علم تھا۔
Comments
0 comment