تین سال بعد مغوی بچی پریا کماری کا زندہ ہونے کا انکشاف
Webdesk
|
21 Jul 2024
سندھ کے وزیر داخلہ ضیاءالحسن لنجار سے پریا کماری کے والدین اور گزشتہ روز کلفٹن کے دھرنے میں موجود مذاکراتی کمیٹی نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی، ملاقات میں وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار کے علاوہ پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی مکیش کمار چاولا، لعل چند اکرانی، ڈاکٹر شام سندر سمیت دیگر موجود تھے۔
ملاقات میں پریا کماری کی بازیابی سے متعلق قائم کی گئی جوائنٹ انوسٹیگیشن ٹیم، ڈی آئی جی جاوید جسکانئ، ایس ایس پی امجد شیخ، ایس ایس پی تنویر تنیو اور سول سوسائٹی کے نمائندے شیما کرمانی، فہمیدہ ریاض، لیاقت جلبانی اور دیگر بھی موجود تھے۔
ڈی آئی جی جاوید جسکانی نے جے آئی ٹی کی جانب سے پریا کماری کی بازیابی کے حوالے سے کی گئی انویسٹیگیشن سے متعلق مذاکراتی کمیٹی اور والدین کو بریف کیا۔
وزیر داخلہ ضیاءالحسن لنجار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک گمنام کیس تھا مگر سندھ پولیس نے اس کیس میں امید پیدا کی اور بتایا کہ پریا کماری زندہ ہے، جس کے شواہد بھی ملے ہیں بہت جلد انوسٹیگیشن ٹیم کو کامیابی ملے گی، شواہد اور تفصیلات والدین اور کمیٹی کے ساتھ شیئر کیے گئے ہیں۔
وزیر داخلہ ضیاءالحسن لنجار نے کہا کہ پریا کماری ہماری بھی بیٹی ہے پریا کی بازیابی کے لئے سندھ پولیس کی بہترین ٹیم تشکیل دی گئی ہے تحقیقاتی ٹیم نے تین سال بعد پریا کے زندہ ہونے کے شواہد اکٹھے کئے ، اور الحمداللہ ٹیم کیس کے حل کے قریب پہنچ چکی ہے۔
لنجار نے کہا کہ مجھے سندھ پولیس پر یقین ہے کہ وہ پریا کماری کو بازیاب کروا لیں گے، آپ اطمینان رکھیں اور اپنی پولیس پر اعتماد کریں۔ وزیر داخلہ ضیاءالحسن لنجار نے اعلان کیا کہ پریا کماری کو بازیاب کرنے والی پولیس ٹیم کو ایک کروڑ روپیہ انعام دیا جائیگا اگر والدین جوڈیشل کمیشن کا قیام یا کوئی اور جے آئی ٹی یا اور آفیسر چاہتے ہیں تو وہ بھی ہم کرنے کو تیار ہیں، آپ ہم پر بھروسہ کریں ہم یقین دلاتے ہیں کہ یہی ٹیم پریا کماری کو سلامتی کے ساتھ واپس لائے گی۔
اس موقع پر پریا کماری کے والدین کا کہنا تھا کہ ہمیں سندھ پولیس اور حکومت پر یقین ہے انہوں جو امید دلائی ہے تو کچھ حوصلہ ہوا ہے۔ہماری دعا اور التجا ہے کہ ہم جلد اپنی پریا کے ساتھ ہوں۔
Comments
0 comment