21 hours ago
بھارت میں گائے کا کاروبار جرم بن گیا، تاجروں میں خوف و ہراس

Webdesk
|
2 Mar 2025
نئی دہلی : مودی سرکار کے تیسرے دورِ اقتدار میں اقلیتیں بالخصوص مسلمان مودی کے ہندوتوا نظریے کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں اور بی جے پی حکومت بھارت میں گائے کے تحفظ کے نام پر آئے روز متعصبانہ اور انتہا پسندانہ قوانین نافذ کرنا معمول بنا چکی ہے، ان تمام ہتھکنڈوں کا مقصد مسلمانوں کے حقوق کو پامال کرنا اور انہیں دبا ؤمیں رکھنا ہے۔
حال ہی میں برطانوی نشریاتی ادارے نے مسلمانوں اور دیگر گائے تاجروں پر گائے رکشکوں کے ہاتھوں ہونے والے ظلم و ستم کو بے نقاب کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارت کی دودھ کی صنعت سب سے بڑی ہے مگر گائے کے تحفظ کے قوانین مسلمانوں کے لیے خطرہ بن گئے ہیں۔ بھارت کے بیشتر حصوں میں بیف کھانے پر پابندی جبکہ گائے ذبح کے خلاف کالے قوانین ہیں۔
2014 میں ہندو قوم پرست بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد گائے کو سیاست کا واضح نشان بنا دیا گیا، بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں گائے تحفظ کے قوانین کی سختی بڑھ گئی ہے اور بی جے پی حکومت نے مسلمانوں کے گائے رکھنے پر قانون بنا کر 10 سال قید کی سزا اور 5 لاکھ تک جرمانہ بڑھا دیا۔
رپورٹ کے مطابق سخت قوانین نے عید کے موقع پر بھی گائے کے ذبح کے خوف کو بڑھا دیا، گائے رکھشکوں کی جانب سے گائے کی نقل و حمل پر مسلمانوں پر حملے اور قتل معمول بن چکے ہیں، ان سب میں بھارتی پولیس بھی گائے کی نقل و حمل کرنے والوں کو پریشان کرنے میں ملوث ہے۔
گائے رکھشک، تاجروں بالخصوص مسلمان تاجروں کی گاڑیوں کو روک کر پولیس پر دبا ڈالتے ہیں کہ وہ گاڑی کو ضبط کر لیں گے اور گاڑیاں چھڑانے کے لیے وکیل کرنا پڑتا ہے جس پر 3 لاکھ روپے لاگت آتی ہے۔
اتر پردیش، بی جے پی کا گڑھ ہے اور وہاں ملک کے سخت ترین گائے تحفظ قوانین نافذ ہیں، حال ہی میں اتر پردیش کے ضلع کشی نگر میں گائے ٹرانسپورٹر کو گائے اسمگلنگ کے جھوٹے الزام میں جیل بھیج دیا گیا۔
گائے ذبح قانون "Anti Cow Slaughter Act" کے تحت ضلعی انتظامیہ اور گائے رکھشکوں کو گاڑیاں ضبط کرنے کا کھلی چھوٹ حاصل ہے۔
2020 میں الہ آباد ہائی کورٹ نے گائے ذبح مخالف قانون کے بے گناہوں کے خلاف استعمال ہونے کا انکشاف کیا ہے اور 2023 میں الہ آباد ہائی کورٹ نے گائے کی نقل و حمل "کوئی جرم نہیں" قرار دیا ہے۔
Comments
0 comment