بھارتی عدالت نے ایک اور تاریخی مسجد میں ہندوؤں کو عبادت کی اجازت دے دی

بھارتی عدالت نے ایک اور تاریخی مسجد میں ہندوؤں کو عبادت کی اجازت دے دی

مقامی ہندو پنڈت کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ سنایا
بھارتی عدالت نے ایک اور تاریخی مسجد میں ہندوؤں کو عبادت کی اجازت دے دی

ویب ڈیسک

|

1 Feb 2024

نئی دہلی: بھارت کی عدالت نے وزیراعظم نریندر مودی کے آبائی علاقے میں قائم قدیم مسجد میں ہندوؤں کو پوجا کی اجازت دے دی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وارانسی کی مقامی عدالت نے علاقے میں قائم مغلیہ دور کی تاریخی اہمیت کی حامل مسجد ’گیانواپی‘ سر بہ مر تہہ خانے میں ہندوؤں کو پوجا کرنے کی اجازت دے دی۔

بھارتی عدالت نے یہ فیصلہ ہندو پڈت کی جانب سے دائر درخواست پر کیا۔

درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ وہ موروثی پجاری ہے اور علاقے میں مقیم ہے لہذا اُسکو مسجد کے تہہ خانے تک رسائی کی اجازت دی جائے تاکہ وہ عبادت کرسکے۔

عدالت نے بھارتی ہندو پنڈت کی درخواست پر اُسے نہ صرف مسجد میں داخلے کی اجازت دی بلکہ عبادت کی استدعا کو بھی قبول کر کے مقامی انتظامیہ کو ایک ہفتے میں پوجا کے انتظامات کرنے کی ہدایت دی۔

جج نے یہ بھی حکم دیا کہ تمام رکاوٹیں ہٹانے سمیت دیگر انتظامات ایک ہفتے میں مکمل کیے جائیں اور مسجد سے ملحقہ تہہ خانے میں کاشی وشواناتھ مندر کے پنڈتوں کو پوجا کروائی جائے۔

خیال رہے کہ اس مسجد کے تہہ خانے کے اندر 4 میں سے ایک حصہ ہندو پنڈت خاندان کے پاس ہے جو خود کو اس تہہ خانے کا مورثی متولی قرار دیتے ہیں۔ 

ہندو پنڈتوں کا ماننا ہے کہ مسجد کو مندر پر تعمیر کیا گیا ہے کیونکہ یہاں ڈھائی سو سال پہلے شیو رام کا مندر تھا۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!