افغانستان میں بارودی سرنگیں پھٹنے سے متعدد بچے ہلاک
Webdesk
|
24 Jul 2024
کابل: طالبان کے افغانستان میں آئے روز بارودی سرنگیں پھٹنے سے متعدد بچے ہلاک ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بارودی سرنگوں کے باعث بچوں کی اموات میں اضافے پراقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔
2021میں طالبان کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد افغانستان میں اسلحہ کے استعمال اور بارودی سرنگوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
حال ہی میں اقوام متحدہ کیدفتر برائیرابطہ برائے انسانی امور نے اپنی رپورٹ میں کہاکہ رواں سال کے پہلے چھ ماہ کیدوران ہی افغانستان میں 292 سے زاہد افراد بارودی سرنگوں کے باعث اموات کا شکار ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان میں دھماکہ خیز مواد کے خطرات سے 88 فیصد متاثرین بچے ہیں اور ان میں سے 50 فیصد واقعات اس وقت پیش آئے جب بچے ان سے کھیل رہے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں بارودی سرنگوں میں پیش آنے والے حادثات شہریوں کی ہلاکتوں کی دوسری بڑی وجہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق جنوری 2022 سے فروری 2024 کے درمیان 15 سو سے زائد ہلاکتیں بارودی سرنگوں کے باعث ہوئیں،جن میں سے 86 فیصد ہلاکتیں بچوں کی تھیں۔
جن علاقوں میں باوردی سرنگیں موجود ہیں وہاں کے رہائشیوں نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ ان جگہوں کو بارودی سرنگوں سے صاف کیا جائے کیونکہ ہمارے بچے غیر محفوظ ہوچکے ہیں۔
Comments
0 comment