فلسطینی آرٹسٹ اسرائیلی حملے میں شہید
ویب ڈیسک
|
21 Oct 2024
مشہور فلسطینی آرٹسٹ مہسین الخطیب، جو اپنی طاقتور عکاسی اور کرداروں کے ڈیزائن کے لیے مشہور تھیں وہ شمالی غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں اپنے پورے خاندان کے ساتھ شہید ہوگئیں۔
یہ کارروائی مہاسین کی جانب سے سوشل میڈیا پر اپنا آخری آرٹ ورک پوسٹ کرنے کے چند گھنٹے بعد ہوئی، جس میں انہوں نے 19 سالہ شعبان الدولو کو خراج تحسین پیش کیا گیا تھا، جو الاقصیٰ ہسپتال پر اسرائیلی بمباری کے دوران جل کر شہید ہوا۔
اپنے فن کے ذریعے اس نے متاثرین کو دکھایا اور غزہ میں زندگی کی تباہ کن حقیقت پر روشنی ڈالی۔
محاصرہ شدہ انکلیو میں مسلسل بمباری اور خراب انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کی وجہ سے درپیش چیلنجوں کے باوجود، مہاسن نے اپنے فن کے ذریعے سوشل میڈیا پر اسرائیلی نسل کشی کو بے نقاب کرنا جاری رکھا۔
مہاسن کے چچا حسام الخطیب نے مڈل ایسٹ آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب اسرائیل نے پڑوس پر شدید حملوں کا سلسلہ شروع کیا تو گھر بے گھر لوگوں سے بھرا ہوا تھا۔
اشاعت نے حسام کے حوالے سے بتایا کہ "مہاسن فوری طور پر شہید ہوگئی تھیں جبکہ آٹھ افراد زخمی ہوئے، جن میں سے کچھ کی حالت نازک ہے۔"
اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جانب سے توپ خانے کی بے دریغ گولہ باری کی وجہ سے علاقہ ایمبولینسز اور شہری دفاع کے عملے کے لیے ناقابل رسائی تھا۔
Comments
0 comment