غزہ کے واحد کینسر اسپتال پر اسرائیل کی بمباری

غزہ کے واحد کینسر اسپتال پر اسرائیل کی بمباری

یہ اسپتال ترکیہ کی جانب سے فلسطینیوں کی سہولت کیلیے کھولا گیا تھا
غزہ کے واحد کینسر اسپتال پر اسرائیل کی بمباری

ویب ڈیسک

|

22 Mar 2025

اسرائیلی فوج نے غزہ کے واحد کینسر کے علاج کے مرکز، ترکی-فلسطینی دوستی ہسپتال پر بمباری کی۔ یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب غزہ کا طبی ڈھانچہ پہلے ہی شدید بحران کا شکار ہے اور اسرائیلی فوج کے مسلسل حملوں کے باعث ناکام ہو چکا ہے۔

اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ حماس نے صلاح الدین سٹریٹ کے قریب واقع نیتزیریم کوریڈور میں واقع اس ہسپتال کو کمانڈ سنٹر اور "دہشت گردی کا مرکز" بنا لیا تھا۔ تاہم، انہوں نے ان الزامات کی تائید کے لیے کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا۔

یہ ہسپتال 2017 میں ترکی کے 34 ملین ڈالر کے عطیے سے تعمیر کیا گیا تھا اور یہ سالانہ 10,000 کینسر کے مریضوں کا علاج کرتا تھا۔

یہ حملہ اس وقت ہوا جب اسرائیل نے نیتزیریم کوریڈور کے توسیع کا اعلان کیا اور صلاح الدین سٹریٹ پر نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کیں۔ اس راستے کے بند ہونے کے بعد، شمالی اور جنوبی غزہ کے درمیان سفر کرنے والے شہریوں کو اب الرشید سٹریٹ پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے، جو کہ اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے تیزی سے خطرناک ہوتا جا رہا ہے۔

اسی دوران، اسرائیلی فضائی حملے میں غزہ سٹی کی اسلامی یونیورسٹی کے میڈیکل فیکلٹی کی عمارت بھی نشانہ بنی۔

الجزیرہ کے مطابق، اسرائیلی فوج نے رفح میں اپنی زمینی کارروائی تیز کر دی ہے، جبکہ فوجی بیٹ لہیا اور شمالی علاقوں میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

منگل کو اسرائیل کی جانب سے غزہ کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد سے 590 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، اور فضائی حملوں اور زمینی کارروائیوں میں اضافے کے ساتھ ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

غزہ کے وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 49,617 فلسطینی ہلاک اور 112,950 زخمی ہو چکے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!