غزہ میں سحری کے وقت اسرائیلی بربریت، 404 سے زائد فلسطینی شہید

غزہ میں سحری کے وقت اسرائیلی بربریت، 404 سے زائد فلسطینی شہید

حماس کی جانب سے قیدی رہا ہونے پر اب فوجی طاقت کا بھرپور استعمال ہوگا، نیتن یاہو
غزہ میں سحری کے وقت اسرائیلی بربریت، 404 سے زائد فلسطینی شہید

ویب ڈیسک

|

18 Mar 2025

اسرائیل نے غزہ پٹی میں ایک سلسلہ وار مہلک فضائی حملوں کا آغاز کیا، جس میں 404 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں بچے بھی شامل ہیں۔

 یہ بڑے پیمانے پر حملہ تھا جس نے پورے علاقے میں تباہی مچا دی۔ حملے منگل کی صبح سحری کے وقت ہوئے، جس کے نتیجے میں فلسطینیوں کو جان بچانے کے لیے بھاگنا پڑا۔

حملوں کے بعد، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے تصدیق کی کہ یہ حملے حماس کو نشانہ بنانے کیلیے کیے گئے ہیں کیونکہ گروپ نے قیدیوں کو رہا کرنے یا پہلے مرحلے کی جنگ بندی کو بڑھانے سے انکار کر دیا تھا۔

وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان میں کہا، "اسرائیل اب سے حماس کے خلاف بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کے ساتھ کارروائی کرے گا۔"

حملوں میں فلسطینی علاقے کے متعدد حصے متاثر ہوئے۔ خان یونس میں کم از کم 77 افراد شہید ہوئے، جبکہ غزہ شہر کے شمال میں کم از کم 20 افراد شہید ہوئے۔ رفح اور دیر البلح بھی ان حملوں کا نشانہ بنے۔

سوشل میڈیا پر وائرل دل دہلا دینے والی تصاویر میں فلسطینی بچوں کی لاشیں اور خوفزدہ شہریوں کو دکھایا گیا ہے جو رات کے اندھیرے میں اسرائیلی حملوں سے بچنے کے لیے بھاگ رہے تھے۔

حماس نے اسرائیلی حملے کو یکطرفہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا، جو کہ 19 جنوری سے نافذ تھا۔ گروپ نے نیتن یاہو پر الزام لگایا کہ انہوں نے اسرائیلی قیدیوں کو "ایک نامعلوم مستقبل" کے خطرے میں ڈال دیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق، جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کی بات چیت نیتن یاہو کی بات چیت کو آگے بڑھانے سے انکار کی وجہ سے رک گئی تھی۔

جنگ بندی شروع ہونے کے بعد سے، حماس نے 200 فلسطینی قیدیوں کے بدلے میں تین درجن یرغمالیوں کو رہا کیا تھا۔

اگلے مرحلے میں 60 باقی اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا انتظام کیا جانا تھا۔ تاہم، اسرائیل نے جنگ بندی کے پہلے مرحلے کو اپریل تک بڑھانے اور فوری طور پر قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!