کولمبیا کا غزہ کے 50 فلسطینی بچوں کو مصنوعی اعضا فراہم کرنے کا اعلان
Webdesk
|
20 Jun 2024
کولمبیا کی حکومت نے غزہ میں اسرائیل کی بمباری کے باعث اعضاء کھونے والے 50 فلسطینی بچوں کی مدد کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
وزیر خارجہ لوئس گلبرٹو موریلو نے کہا کہ حکومت بچوں کو کولمبیا لانے اور انہیں مصنوعی اعضاء فراہم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس سے انہیں ایک نئی زندگی کا موقع ملے گا۔
پروگرام کے مطابق 12-15 سال کی عمر کے بچوں کو مصر سے کولمبیا لے جایا جائے گا، ان کے ساتھ خاندان کا کوئی فرد یا سرپرست بھی ہوگا۔ وہ ملک میں چھ ماہ کے علاج اور بحالی سے گزریں گے۔
موریلو نے تصدیق کی کہ منصوبے "کافی ترقی یافتہ" ہیں اور ان پر مصری اور اردنی حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد غزہ میں یک طرفہ جنگ کے شکار نوجوان متاثرین کو اہم مدد فراہم کرنا ہے۔
کولمبیا بچوں کو لے جانے کے لیے ایک طیارہ بھیجے گا اور مصر میں پناہ گزین کیمپوں میں ضروری امداد فراہم کرے گا۔ مریلو کے مطابق اردنی اور مصری ساتھیوں کے ساتھ معاہدوں کے ساتھ، پروگرام کے آگے بڑھنے کی امید ہے۔
’’اب تک کا منصوبہ یہ ہے کہ کولمبیا ایک ہوائی جہاز بھیجے گا، جس سے غزہ یا مصر میں پناہ گزین کیمپوں کو کچھ مدد ملے گی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ منصوبہ اردن اور مصر میں ہمارے ساتھیوں کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کے مطابق آگے بڑھ سکتا ہے۔‘‘
غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 37,372 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 85,452 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
Comments
0 comment