امریکا نے پاکستان پر اضافی پابندیاں لگادیں
Webdesk
|
19 Dec 2024
امریکا نے بدھ کو پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام اور اس سے منسلک چار اداروں پر اضافی پابندیوں کا اعلان کردیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق جن چار اداروں کو پابندیوں کے لیے نامزد کیا گیا ہے ان میں پاکستان کا نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس شامل ہے جو بیلسٹک میزائل پروگرام کی نگرانی کرتا ہے۔
اسکے علاوہ امریکا نے ایفیلیٹس انٹرنیشنل، اختر اینڈ سنز پرائیویٹ لمیٹڈ، اور راک سائیڈ انٹرپرائز پر بھی پابندی لگائی اور الزام لگایا ہے کہ مذکورہ کمپنیوں نے مبینہ طور پر میزائل اور اس سے متعلق پاکستان آلات فراہم کیے ہیں۔
ن اداروں پر الزام ہے کہ وہ مادی طور پر بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ میں حصہ ڈالنے یا اس میں حصہ ڈالنے کا خطرہ لاحق ہیں۔
یہ پابندیاں ایگزیکٹو آرڈر (EO) 13382 کے تحت لگائی گئی ہیں، جس میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ان کی ترسیل کے نظام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے پھیلاؤ کی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا جو ایک اہم خطرہ ہیں۔
پابندیوں کا یہ تازہ ترین دور ستمبر 2023 میں امریکا کی طرف سے کیے گئے پچھلے اقدامات کے بعد ہے، جب اس نے ایک چینی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور پاکستان کے میزائل پروگرام میں معاونت کرنے والی متعدد کمپنیوں کو نشانہ بنایا تھا۔
اکتوبر 2023 میں چین میں مقیم فرموں پر پاکستان کو میزائل لاگو اشیاء کی فراہمی پر اضافی پابندیاں عائد کی گئیں۔
امریکی حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ پاکستان کی جانب سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی تیاری اور ترسیل میں معاونت کرنے والی سرگرمیوں کے خلاف اقدامات جاری رکھے گی۔
Comments
0 comment