مودی کی انتخابات میں جیت بھارتی مسلمانوں کے مستقبل کیلئے بڑا چیلنج
Webdesk
|
9 Jun 2024
نئی دہلی: مودی کی الیکشن میں جیت بھارت کے مسلمانوں کے مستقبل کے لیے سب سے بڑا چیلنج بن گئی۔
میڈیارپورٹس کے مطابق جس بات کو بین الاقوامی سطح پر کم توجہ ملی،وہ حقیقت یہ ہے کہ سنگھ پریوار جو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ یار(آر ایس ایس)کی زیر قیادت عسکریت پسند ہندوتوا تنظیموں کا مجموعہ ہے۔
ہندوستان کو ایک ہندو راشٹر کے طور پر دیکھنا چاہتا ہے ،ایک واضح طور پر ہندو ملک بننا ہندوستانی ریاست کو اس کے آئین میں تصور کیے جانے والے مخالف میں بدل دے گا۔
اس سے کروڑوں ہندوستانیوں کو خطرہ لاحق ہو جائے گا کیونکہ اس کا مطلب بنیادی اداروں، اصولوں اور ان قوانین کو معطل کرنا ہے جو سیکولرازم اور جمہوریت کی خصوصیت رکھتے ہیں ۔
مودی کے تیسری بار اقتدار پر بیٹھنے سے یہ خطرہ بڑھ جائے گا کہ گزشتہ دس سالوں سے ہندو قوم پرست ذہنیت اپنے نامکمل ایجنڈے کو مکمل کرے گی۔
حیدرآباد کے رہائشی رونق شاہی نے غیر ملکی میڈیا سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں مسلمان ماضی کے مقابلے میں اب زیادہ غیر محفوظ ہیں ، جو حالا ت مودی سرکار نے بنا دیئے ہیں مجھے یقین ہے کہ برا ہی ہو گا۔
رونق شاہی کا کہنا تھا کہ مودی کے تیسری بار برسراقتدار آنے کے امکانات کے بعد بھارت میں موجود اقلیتیں بالخصوص مسلمان اس خوف میں مبتلا ہیں کہ مودی اپنے ہندوتوا نظریے کی تکمیل کیلئے ایک بار پھر ظلم و بربریت کا بازار گرم کرے گا۔
Comments
0 comment