6 hours ago
پاکستان نے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اٹھا دیا، ہم کہاں کھڑے ہیں، عمد عبداللہ

Webdesk
|
12 May 2025
بھارت کی فوجی جارحیت الٹی پڑ گئی جس کے نتیجے میں نہ صرف بھارت کو بھاری نقصان اور بین الاقوامی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، بلکہ کشمیر کا تنازعہ بھی ایک بار پھر عالمی سطح پر اُبھر کر سامنے آیا۔ اس تبدیلی کو بھارت کے زیرِ قبضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے سابق وزیر اعلیٰ **عمر عبداللہ** نے بھی تسلیم کیا۔
عمر عبداللہ نے ایک بھارتی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، "ہم اس مقام پر کھڑے ہیں جہاں ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ ہم ایسی جگہ ہیں جہاں خونریزی، تکالیف، انتشار اور افراتفری ہے… سب کچھ بدل گیا ہے، اور پھر بھی کچھ حوالوں سے کچھ نہیں بدلا۔"
پہلگام واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ متاثرین کو انصاف نہیں ملا، کیونکہ بھارتی حکومت نے پاکستان پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ پاکستان ایک بار پھر کشمیر کے مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اُجاگر کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہ کہ"لیکن جب میں کہتا ہوں کہ کچھ نہیں بدلا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان نے ایک بار پھر جموں و کشمیر کے سوال کو بین الاقوامی بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے،" انہوں نے کہا۔ "امریکہ اب اس معاملے میں ثالث یا مذاکرات کار کے طور پر دلچسپی لے رہا ہے۔"
بھارتی جارحیت اور پاکستان کا جوابی اقدام
22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے پہلگام علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے سیاحوں پر فائرنگ کر کے 26 افراد کو ہلاک کر دیا۔
پاکستان نے فوری طور پر اس واقعے کی مذمت کی اور شفاف تحقیقات کے لیے بھارت کو مکمل تعاون کی پیشکش کی۔ تاہم، بھارتی حکمران جماعت بی جے پی نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے فوجی کارروائی کا راستہ اختیار کیا اور سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا۔
6 اور 7 مئی کو بھارت نے پاکستان کے پنجاب اور آزاد کشمیر کے علاقوں میں شہری اہداف پر حملہ کیا، جسے پاک فوج نے ناکام بنا دیا اور 5 بھارتی جنگی جہازوں (جن میں 3 رافالے طیارے شامل تھے) کو گرایا۔
بھارتی فوج نے اسرائیلی ہاروپ ڈرونز بھی پاکستانی فضائی حدود میں بھیجے، جس کے بعد کنٹرول لائن پر کشیدگی مزید بڑھ گئی۔ 10 مئی کو بھارت نے پاکستانی ایئربیسز پر نیا فضائی حملہ کیا، جس کے جواب میں پاک فضائیہ نے جے ایف-17 تھنڈر اور جے-10C طیاروں کے ذریعے بھارتی ایئرفیلڈز، چیک پوسٹس اور **ایس-400 ایئر ڈیفنس سسٹم** کو تباہ
کر دیا۔
Comments
0 comment