روس نے فلسطینی مزاحمت کار تنظیم کو سیاسی جماعت تسلیم کرلیا

ویب ڈیسک
|
18 Apr 2025
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ غزہ میں قید روسی-اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی روس کا فلسطینی عوام کے ساتھ طویل عرصے سے قائم مضبوط تعلقات کا نتیجہ ہے۔
پوٹن نے یہ بات ایک آزاد ہونے والے روسی یرغمالی الیگزینڈر ٹروفانوف کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی، جنہیں فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے دوران رہا کیا تھا۔ اس ملاقات میں چیف ربی برل لازار سمیت دیگر نمایاں یہودی رہنما بھی موجود تھے۔
انٹرفیکس کے مطابق، پوٹن نے کہا، "آپ کی رہائی روس کے فلسطینی عوام اور ان کی نمائندگی کرنے والے مختلف گروپوں کے ساتھ برسوں پر محیط مستحکم تعلقات کا نتیجہ ہے۔ ہمیں حماس کی قیادت اور اسکے سیاسی ونگ کا اس انسانی اقدام پر شکریہ ادا کرنا چاہیے۔"
حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کیا تھا، جس کے دوران 1,200 افراد ہلاک اور 251 کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ جوابی کارروائی میں اسرائیل نے غزہ پر فوجی حملہ کیا، جس میں 50,000 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے اور غزہ کا بیشتر حصہ تباہ ہو گیا۔
7 اکتوبر کے حملے کے دوران الیگزینڈر ٹروفانوف، ان کی والدہ ییلینا، دادی ایرینا ٹیٹی اور منگیتر سیپیر کوہن کو یرغمال بنا لیا گیا تھا، جبکہ ان کے والد وٹالی ہلاک ہو گئے تھے۔ ٹروفانوف کی والدہ، دادی اور منگیتر نومبر اور دسمبر 2023 میں رہا ہوئیں، جبکہ وہ خود فروری 2024 میں آزاد ہوئے۔
صدر پوٹن نے زور دے کر کہا کہ روس مستقبل میں بھی غزہ میں مشکل حالات میں پھنسے دیگر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
Comments
0 comment