سعودی عرب میں شدید گرمی کے باعث مرنے والے حاجیوں کی تعداد 922 ہوگئی

سعودی عرب میں شدید گرمی کے باعث مرنے والے حاجیوں کی تعداد 922 ہوگئی

عازمین حج گرمی کی وجہ سے جاں بحق ہوئے
سعودی عرب میں شدید گرمی کے باعث مرنے والے حاجیوں کی تعداد 922 ہوگئی

ویب ڈیسک

|

20 Jun 2024

سعودی عرب میں حج 2024 کے دوران گرمی اور سخت موسمی حالات کی وجہ سے جاں بحق ہونے والے عازمین کی تعداد 922 تک پہنچ گئی۔

مملکت میں پیر کو مقدس شہر میں درجہ حرارت 51.8 ڈگری سیلسیس (125 فارن ہائیٹ) تک پہنچ گیا، جس کے نتیجے میں اموات ہوئیں۔ 

عرب میڈیا کے مطابق رواں سال دنیا بھر سے 1.8 ملین سے زائد عازمین جن میں بوڑھے، خواتین اور بچے شامل ہیں، نے سالانہ عبادات میں حصہ لیا۔

اے ایف پی نے عرب سفارت کاروں کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ مرنے والے زائرین میں 600 مصری تھے جن میں سے زیادہ تر گرمی سے متعلق بیماریوں کا شکار ہوئے۔ کم از کم 60 اردنی زائرین بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جو منگل کے روز عمان کی طرف سے بتائی گئی جبکہ سرکاری تعداد 41 سے زیادہ ہے۔

مصر کی وزارت خارجہ نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ حج کے دوران لاپتہ ہونے والے مصریوں کی تلاش کے لیے سعودی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ وزارت نے حجاج کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے یہ واضح نہیں کیا کہ مرنے والوں میں مصری شہری بھی شامل ہیں۔ 

سعودی حکام نے ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ 2,000 سے زائد حاجیوں کا علاج کرنے کی اطلاع دی ہے لیکن اتوار سے اب تک اس اعداد و شمار کو اپ ڈیٹ نہیں کیا ہے اور نہ ہی اموات کی تعداد کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، متعدد عازمین مناسک کی ادائیگی بالخصوص عرفات کے دن سے لاپتہ تھے۔ اے ایف پی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ "فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا نیٹ ورک لاپتہ افراد کی تصاویر اور معلومات کے لیے درخواستوں سے بھر گئے ہیں۔"

واضح رہے کہ گزشتہ سال حج کے دوران مختلف ممالک کے کم از کم 240 عازمین جاں بحق ہوئے تھے جن میں اکثریت انڈونیشیائی تھی۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!