سکھ رہنما کے قتل میں مودی ملوث، کینیڈا نے ڈاکیومینٹری جاری کردی

سکھ رہنما کے قتل میں مودی ملوث، کینیڈا نے ڈاکیومینٹری جاری کردی

نجر سنگھ کو 2019 میں قتل کیا گیا تھا، جس میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے کے ثبوت سامنے آئے
سکھ رہنما کے قتل میں مودی ملوث، کینیڈا نے ڈاکیومینٹری جاری کردی

Webdesk

|

12 Mar 2024

کینیڈا نے سکھ رہنما کے قتل میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ملوث ہونے کے حوالے سے ایک ڈاکیومینٹری جاری کردی۔

'دی ففتھ اسٹیٹ' کے عنوان سے کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن (سی بی سی) نے دستاویزی فلم جاری کی، جس میں خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل اور سکھس فار جسٹس (ایس ایف جے) کے رہنما گروپتونت سنگھ پنن کو نشانہ بنانے کے لیے کرایہ پر لیے جانے والے قتل میں مودی کے 'کردار' کو بے نقاب کیا گیا ہے۔

مختلف سکھ رہنماؤں کی موت میں مودی کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت 2023 میں کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی تناؤ کا باعث بنے تھے۔

کینیڈا اور بھارت کے درمیان خارجی تعلقات کی پہلی دراڑ 23 جون کو ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد پڑی، اس کے بعد کینیڈین ایجنسیز کے ہاتھ میں کچھ ایسے شواہد لگے جس میں دیگر سکھ رہنماؤں کیو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔

ان ثبوتوں کی بنیاد پر کینیڈا نے سکھ رہنماؤں کی سیکیورٹی سخت اور انہیں آمد و رفت میں محتاط رہنے کی ہدایت کی تھی۔

ستمبر 2023 میں، کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے، مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں سے جمع کیے گئے شواہد کے ساتھ، عوامی طور پر بھارتی حکومت پر سکھ کارکنوں کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگایا تھا۔

گزشتہ سال نومبر میں مغربی انٹیلی جنس نے ایک اور اہلکار نے انکشاف کیا تھا کہ بھارتی شہری نکھل گپتا کے نجار اور پنو کو قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی اور وزیراعظم سمیت دیگر اہم شخصیات ملوث ہیں۔

فرد جرم کے مطابق پنون کو نشانہ بنانے کی اسکیم کو اس وقت ناکام بنا دیا گیا جب گپتا نے غلطی سے ایک ایسے شخص سے ہٹ مین کی خدمات حاصل کرنے میں مدد مانگی جو امریکی ایجنسیوں کے ساتھ کام کرنے والا ایک خفیہ مخبر تھا۔

گپتا کو 30 جون 2023 کو جمہوریہ چیک میں گرفتار کیا گیا تھا، اسے قتل کی سازش سے متعلق الزامات کا سامنا ہے، اور فی الحال وہ امریکہ کے حوالے کرنے کا انتظار کر رہا ہے۔

سی بی سی نے انکشاف کیا کہ فرد جرم سے یہ بات سامنے آئی کہ کس طرح ہندوستانی حکومت گزشتہ جون میں کینیڈا میں کم از کم تین اور قتل کی منصوبہ بندی کر رہی تھی۔ دھمکی سے بچ نکلنے والے گروپتونت سنگھ پنون نے دستاویزی فلم میں کہا کہ مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ نریندر مودی نے نجار کے قتل کا حکم دیا تھا اس لیے اس کی ذمہ داری بھارتی ریاست پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے مودی کو سکھ رہنماؤں کے قتل کی سازش پر مشورہ دیا۔ اس کے بعد مودی نے ذاتی طور پر بھارتی جاسوس ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (RAW) کے سربراہ سمنت گوئل کو قتل کے منصوبوں پر عمل درآمد کا اختیار دیا، جس میں سفارت کاروں کی آڑ میں سفارتی مشن اور ایجنٹ شامل تھے۔

سی بی سی نے ہندوستانی ٹی وی شوز کی فوٹیج بھی نشر کی جس میں سکھوں کو نشانہ بنانے اور ان کے قتل کی تعریف کرنے پر انعامات کا اعلان کیا گیا۔

پانچ دیگر خالصتان نواز کینیڈین سکھوں کے انٹرویوز بھی "دی ففتھ اسٹیٹ" دستاویزی فلم میں پیش کیے گئے، جنہیں کینیڈین حکام کی جانب سے "خبردار کرنے کی ڈیوٹی" نوٹس جاری کیے گئے ہیں، جس میں بھارتی ریاست سے ان کی جانوں کو خطرہ ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے۔

ہردیپ سنگھ نِجر ایک آزاد سکھ ریاست (خالصتان) کے ایک ممتاز وکیل تھے۔ انہوں نے سکھس فار جسٹس (SFJ) گروپ کے لیے کینیڈا میں "خالستان ریفرنڈم" مہم کی سربراہی کی۔ وہ SFJ کے بانی پنن کے قریبی ساتھی تھے، جنہیں بھارت کی طرف سے قتل کی سازش کا بھی سامنا تھا۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!