اقوام متحدہ میں اسرائیلی دفاع کی قرارداد کی حمایت پر پاکستان کی وضاحت

ویب ڈیسک
|
16 Apr 2025
اسلام آباد: پاکستانی وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ان بیانات کو مسترد کردیا ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے حوالے سے انسانی حقوق کونسل (HRC) کے ریزولوشن میں تبدیلیاں کرکے اسرائیلی اہلکاروں کو جوابدہی سے بچانے کی کوشش کی۔
منگل کو جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان نے نہ تو یہ قرارداد خود پیش کی اور نہ ہی کسی مرحلے پر یکطرفہ طور پر اس میں ترمیم کی۔ وزارت نے پاکستان کے اس دیرینہ موقف کی تصدیق کی کہ وہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور کسی بھی ملٹی لیٹرل فورم پر اسرائیلی اہلکاروں کے ساتھ بات چیت سے گریز کرتا ہے۔
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا، "ہم نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر حال ہی میں اپنائے گئے انسانی حقوق کونسل کے ریزولوشن کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کچھ پوسٹس کو نوٹ کیا ہے۔ یہ پوسٹس، جو غیر درست میڈیا رپورٹس پر مبنی ہیں، ریزولوشن اپنانے کے عمل کو غلط سمجھتی ہیں اور اس کے نتائج کو غلط طور پر پیش کرتی ہیں۔"
حال ہی میں سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے ریزولوشن سے ایک شق ہٹا دی تھی جس کے تحت "اسرائیلی اہلکاروں کے خلاف اقوام متحدہ کے تحت ایک تفتیشی میکانزم قائم کیا جاسکتا تھا۔"
وزارت خارجہ نے ان رپورٹس کو "گمراہ کن" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ غیر درست میڈیا اطلاعات پر مبنی ہیں۔ وزارت نے زور دے کر کہا کہ یہ ریزولوشن پاکستان کی ذاتی کوشش نہیں تھی بلکہ جنیوا میں تنظیم تعاون اسلامی (OIC) گروپ کی جانب سے پیش کیا جانے والا ایک سالانہ معمول کا اقدام تھا۔
بیان میں وضاحت کی گئی، "یہ ریزولوشن صرف اس وقت پیش کیا جاتا ہے جب فلسطینی وفد، مکثف مذاکرات کے بعد، متن سے مطمئن ہو اور OIC گروپ کی حتمی منظوری حاصل ہوجائے۔"
پاکستان نے OIC کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے یہ ریزولوشن فلسطینی وفد کی مکمل حمایت کے ساتھ پیش کیا۔ بیان میں مزید کہا گیا، "کسی بھی مرحلے پر متن میں یکطرفہ طور پر ترمیم نہیں کی گئی۔ HRC کے تازہ اجلاس میں اپنایا گیا ریزولوشن اس عمل پر پوری طرح عمل پیرا رہا۔"
وزارت خارجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ رقرارداد کا مقصد کسی جوابدہی کے میکانزم کو ختم کرنا نہیں تھا بلکہ اسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مزید کارروائی کے لیے بھیجنا تھا۔
"پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور اصولی طور پر ملٹی لیٹرل فورمز پر اس کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کرتا۔ لہٰذا، اسرائیلی ترجیحات کو مدنظر رکھنے کا کوئی بھی اشارہ بے بنیاد ہے۔"
بیان میں مزید کہا گیا، "ریکارڈ کے لیے، HRC کے تازہ اجلاس میں فلسطین کے حوالے سے OIC کی حمایت یافتہ دو مزید قراردادیں بھی منظور کی گئی ہیں۔"
وزارت خارجہ نے فلسطین پر پاکستان کے مضبوط موقف کو دہراتے ہوئے خبردار کیا کہ اس کے عزم کو غلط طریقے سے پیش نہ کیا جائے۔
"نیویارک اور جنیوا میں پاکستانی وفود OIC کے فیصلوں کے مطابق فلسطینی موقف کے ساتھ مکمل طور پر ہم آہنگ ہیں۔ ہم فلسطینی مقصد کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل اور تاریخی عزم کو غلط طور پر پیش کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف خبردار کرتے ہیں۔"
Comments
0 comment