اسلامو فوبیا کے حوالے سے اقوام متحدہ میں پاکستان کو ایک اور بڑی کامیابی مل گئی
ویب ڈیسک
|
17 Mar 2024
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامو فوبیا اور مسلمانوں پر بڑھتے تشدد کے خلاف پاکستان کی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
اقوام متحدہ کے اجلاس میں اسلاموفوبیا کے خلاف پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد کے حق میں 115 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 44 رکن ممالک ووٹنگ کے وقت غیر حاضر رہے۔
پاکستان کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب منیر اکرم نے اسلامو فوبیا کے حوالے سے واقعات کی روک تھام کی ضرورت پر زور دیا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسلامو فوبیا کے پھیلاؤ کو تسلیم کرنے کے باوجود دنیا بھر میں مسلمانوں کو اب بھی امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔
منیراکرم کا قرارداد پیش کرنے کے موقع پر کہنا تھا کہ اسلامو فوبیا اسلام کے آغاز سے ہی موجود ہے، یہ گہرے خوف اور تعصب سے جنم لیتا ہے۔ 11 ستمبر 2001 کو نیویارک اور واشنگٹن میں ہونے والے حملوں کے بعد اسلاموفوبیا تیزی سے پھیلا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی نے 2 سال قبل اسلامو فوبیا سے متعلق قرارداد کی منظوری دی تھی تاہم لیکن اسلامو فوبیا، امتیازی سلوک، تعصب اور مسلمانوں اور ان کے عقائد کے خلاف تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
سعودی عرب نے قرار داد کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مملکت کی اولین ترجیح انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ کرنا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے قرارداد 15 مارچ کوپیش کی گئی جسے اسلامو فوبیا کی روک تھام کے لیے عالمی طور پر منایا جاتا ہے۔
Comments
0 comment