سانحہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں کئی سالوں بعد بڑی پیشرفت

سانحہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں کئی سالوں بعد بڑی پیشرفت

ملزمان رہائی کے معاہدے کے تحت اعتراف جرم کو تیار ہوگئے
سانحہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں کئی سالوں بعد بڑی پیشرفت

ویب ڈیسک

|

1 Aug 2024

امریکا کے زیر انتظام گوانتاناموبے کیوبا میں قید گیارہ ستمبر کے دہشت گرد حملوں کے ماسٹر مائنڈ سمجھے جانے والے خالد شیخ محمد اور دو دیگر مشتبہ ملزمان ولید بن عطاش اور مصطفیٰ الحوساوی اپنا جرم قبول کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں ۔ 

نیو یارک ٹائمز کے مطابق معاہدے کے حصے کے طور پر وہ سزائے موت سے بچ سکتے ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع کے گوانتانامو بے ، کیوبا میں ملٹری کمیشن کے مطابق تینوں ملزمان نے پری ٹرائل اگریمنٹ یا باقاعدہ مقدمے کی سماعت سے قبل ایک معاہدے کے تحت اعتراف جرم پر رضامندی ظاہر کی ہے ۔

 نائن الیون کے ملزمان پر 19 دہشت گردوں کو تربیت، مالی مدد اور دیگر مدد فراہم کرنے کا الزام ہے ، جنہوں نے مسافر طیاروں کو ہائی جیک کیا اور 11 ستمبر 2001 کو ورلڈ ٹریڈ سنٹر، پینٹاگون اور شینکسویل، پینسلوینیا کے ایک میدان میں گرا کر تباہ کر دیا تھا ۔ 

ان حملوں میں تقریباً 3,000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔نائن الیون کیس کے دیگر ملزمان میں علی عبدالعزیز علی اور رمزی بن الشیب شامل ہیں ۔

امریکی میڈیا کے مطابق پانچوں ملزمان پر ابتدائی طور پر5 جون 2008 کو مشترکہ طور پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!