سنوار کو اسرائیل نے کیسے تلاش کیا؟ جانیے
ویب ڈیسک
|
19 Oct 2024
اسرائیل نے حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کا سراغ کیسے لگایا اور انہیں کس طرح سے نشانہ بنایا، اس حوالے سے امریکی میڈیا نے تفصیلات جاری کردی ہیں۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق انتہائی مطلوب شخصیت اور فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو ایک سرپرائز آپریشن کے دوران ہلاک کر دیا گیا۔
اسرائیل نے سنوار کو 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل میں ہونے والے حملوں کے ماسٹر مائنڈ کا ذمہ دار ٹھہرایا اور ایک سال سے اس کی تلاش کر رہا تھا، جس کے تعاقب میں کئی کارروائیاں کی گئیں۔ تاہم، سنوار ہر بار بچنے میں کامیاب رہے تھے۔
اسرائیل اور امریکی انٹیلی جنس کی مشترکہ ٹیموں نے بھی سنوار کو تلاش کرنے کی کوشش کی جس کے بعد انہوں نے موبائل فون کا استعمال بند کردیا تھا اور پھر دونوں ممالک کی انٹیلی جنس کو مشکلات کا سامنا رہا۔
اسرائیلی فورسز نے خان یونس میں ان کے گھر پر بھی چھاپہ مارا لیکن سنوار اس وقت وہاں موجود نہیں تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 16 اکتوبر کو رفح کے علاقے میں آپریشن کے دوران اسرائیلی فوج پر عمارت سے حملہ ہوا جس کے بعد اسرائیلی فورسز نے ٹینکوں سے جوابی بمباری کی۔
نقصان کا جائزہ لینے کے لیے اسرائیلی فورسز نے ایک ایک ڈرون بھیجا جس میں ایک شخص زخمی حالت میں صوفے پر بیٹھا تھا اور یہ النسوار تھے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ اس کارروائی میں حماس کے تین کمانڈر مارے گئے، جن میں سے ایک کے بارے میں شبہ تھا کہ وہ یحییٰ سنوار ہے، تاہم فوری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
اس معاملے سے آگاہ امریکی حکام کے مطابق، اسرائیلی فوجیوں نے لاش کو اپنے قبضے میں لے لیا اور دانتوں کے ریکارڈ اور دیگر بائیو میٹرک ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے سنوار کی شناخت کی۔
بعد ازاں حماس نے بھی سنوار کی شہادت کی تصدیق کی اور بتایا کہ انہیں رفح میں ایک کارروائی کے دوران گھر پر نشانہ بنایا گیا ہے۔
Comments
0 comment