اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی

اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی

نیتن یاہو نے بھی جنگ بندی کی منظوری دے دی، اسرائیل کو لبنان سے جنگ مہنگی پڑ گئی
اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی

ویب ڈیسک

|

27 Nov 2024

اسرائیل نے لبنان کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کر لیا ہے جو فوری طور پر نافذ العمل ہو گا جبکہ نیتن یاہو نے بھی اس کی منظوری دے دی۔

دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح 7 بجے سے شروع ہوگیا جبکہ امریکا اور فرانس نے اس معاہدے کو ویلکم کرتے ہوئے قبول کرلیا ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ جنگ بندی سے تشدد کو مستقل روکنے میں مدد ملے گی۔ اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی تھی۔

جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج جنوبی لبنان سے نکل جائے گی اور لبنانی فوج علاقے میں تعینات کی جائے گی۔ حزب اللہ اسرائیلی سرحد کے ساتھ اپنی جنگی سرگرمیاں بند کر دے گا۔

لبنانی وزیر خارجہ نے معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لبنانی فوج کے پانچ ہزار اہلکار تعیناتی کیلئے تیار ہیں۔ 

اسرائیلی ٹی وی کے مطابق یہ معاہدہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیلی سلامتی کابینہ کے اجلاس کے بعد سامنے آیا جس میں جنگ بندی کے معاہدے پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ لبنان کے چار سینئر ذرائع نے خبر رساں ایجنسی  سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے معاہدے کی منظوری سے امریکی صدر جو بائیڈن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کی راہ ہموار ہوگی۔

اسرائیل کے وزیر دفاع کاٹز نے کہا ہے کہ اسرائیل اقوام متحدہ سے لبنان کے ساتھ جنگ بندی کے موثر نفاذ کا مطالبہ کرتا ہے اور کسی بھی خلاف ورزی کے خلاف "زیرو ٹالرنس" کا مظاہرہ کرے گا۔ سفارتی پیش رفت کے باوجود اسرائیل نے بیروت اور لبنان کے دیگر حصوں میں فضائی حملوں کی مہم میں ڈرامائی طور پر اضافہ کر دیا۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!