13 hours ago
اسرائیلی حملوں میں بچے اور شوہر کھونے والی فلسطینی خاتون کی عرب ممالک کو بددعائیں

ویب ڈیسک
|
19 Mar 2025
غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں خاتون کے روزے دار بچے اور شوہر شہید ہوگئے۔
نیتن یاہو کی حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے اس فوجی حملے نے جنگ بندی کے معاہدے کو توڑ دیا ہے۔
اسرائیلی حملے نے فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی کے ایک اور تاریک دور کا آغاز کیا ہے، جو کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری ہے۔
اسرائیلی فضائی حملوں میں سینکڑوں معصوم شہری زخمی ہوئے ہیں، جبکہ 4000 سے زائد افراد، جن میں بچے بھی شامل ہیں، ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ حملے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں لوگوں پر اچانک ٹوٹ پڑے، جب وہ سحری کی تیاری میں مصروف تھے۔
سوشل میڈیا پر دل دہلا دینے والی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں، جن میں بڑوں اور بچوں کی تکلیف دہ حالت دکھائی گئی ہے۔ اسرائیلی حملوں نے پورے خاندانوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا ہے۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ سو رہی تھی اور اچانک اٹھی تو اس نے اپنے خاندان کو مردہ پایا۔
انہوں نے عرب رہنماؤں کو بھی للکارا اور کہا، "خدا تم سے بازپرس کرے گا۔"
اپنے آنسوؤں کے درمیان، انہوں نے نیتن یاہو کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ تب ہی فلسطینیوں کی تکلیف کو سمجھے گا جب اس کے اپنے بچے بھی اسی درد سے گزریں گے۔
انہوں نے کہا، "عرب کہاں ہیں؟ وہ صرف تماشہ دیکھ رہے ہیں۔"
خاتون نے بتایا کہ وہ الموسی کیمپ میں رہ رہی تھیں جہاں ان کے پاس مناسب خیمہ تک نہیں تھا، جس کی وجہ سے ان کا خاندان بارش اور سخت موسمی حالات کا شکار تھا۔
Comments
0 comment