ممنوعہ اشیا کی فروخت پر بی جے پی رکن اسمبلی سیخ پا، ’اپنے حلقے کو کراچی نہیں بننے دوں گا‘

ممنوعہ اشیا کی فروخت پر بی جے پی رکن اسمبلی سیخ پا، ’اپنے حلقے کو کراچی نہیں بننے دوں گا‘

ہندو انتہا پسند رکن اسمبلی کی سرکاری افسر سے گفتگو کی ویڈیو وائرل
ممنوعہ اشیا کی فروخت پر بی جے پی رکن اسمبلی سیخ پا، ’اپنے حلقے کو کراچی نہیں بننے دوں گا‘

ویب ڈیسک

|

6 Dec 2023

بھارت کی حکمران ہندو قوم پرست جماعت نے حال ہی میں گزشتہ علاقائی انتخابات میں چار اہم ریاستوں میں سے تین میں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے راجستھان اور چھتیس گڑھ کا کنٹرول کانگریس سے چھین لیا اور مدھیا پردیش پر اپنی گرفت مضبوط کر لی، جس سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، جو اگلے سال مئی میں ہونے والے قومی انتخابات میں تیسری مدت کے لیے امیدوار بننے کے خواہاں ہیں اُن کی پوزیشن مضبوط ہوجائے گی۔

راجستھان میں بی جے پی کی جیت کے اعلان کے فوراً بعد جے پور کی ہوا محل سیٹ سے منتخب ہونے والے رکن اسمبلی (ایم ایل اے) بالمکند اچاریہ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگا۔

سویڈن کی اپسالا یونیورسٹی میں امن اور تنازعات کی تحقیق کے پروفیسر اشوک سوین نے اپنے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا "کل، بھارت کی ریاست راجستھان کے لوگوں نے ہندو بالادستی کی حکومت کو منتخب کیا۔ منتخب ہونے کے بعد ان لیڈروں کا پہلا کام گوشت، مچھلی اور انڈے بیچنے والے اسٹالز کو بند کرنا ہے‘۔

ویڈیو میں ایم ایل اے کو تمام نان ویج فوڈ اسٹالز کو بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

ایم ایل اے نے سرکاری افسر سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’کیا ممنوعہ اشیا سڑک پر کھلے عام فروخت کی جاسکتی ہیں؟ آپ مجھے یاں یا نہیں میں جواب دیں، آپ اس کی حمایت کرتے ہیں۔ سڑک کے کنارے تمام نان ویج اسٹالز کو فوری طور پر بند کیا جائے۔ میں شام کو تم سے رپورٹ لے لوں گا۔‘‘

اس کے علاوہ، ایک مقامی میڈیا کو دیےگئے انٹرویو میں ایم ایل اے نے کہا کہ وہ اپنے حلقے میں کسی مذہبی مقام کو کراچی نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے پارکوٹہ کے علاقے کو بری حالت میں دھکیل دیا ہے۔‘‘

انہوں نے اسے نان ویج کا مرکز بنا دیا ہے، تمام غیر قانونی بنگلہ دیشی یہاں رہ رہے ہیں اور انہوں نے نان ویج لگائے ہوئے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!