ایران کی اعلیٰ خفیہ ایجنسی کا سربراہ موساد کا ایجنٹ تھا، احمدی نژاد کا انکشاف
Webdesk
|
1 Oct 2024
ایران کے سابق صدر محمود احمدی نژاد نے انکشاف کیا ہے کہ ایران کی اعلی خفیہ ایجنسی کا سربراہ خود موساد کا خفیہ ایجنٹ تھا۔
CNN-Turk کو انٹرویو دیتے ہوئے احمدی نژاد نے دعویٰ کیا کہ ایران کی انٹیلی جنس ٹیم کے 20 ایجنٹس - جو کہ موساد مخالف یونٹ تھی - دراصل اسرائیلی جاسوس تھے جو یہودی ملک کو حساس معلومات لیک کر رہے تھے۔
سابق صدر کے مطابق ان ایجنٹوں نے اسرائیل کو ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق آگاہ کیا۔
سابق صدر نے کہا کہ ایرانی اینٹی موساد انٹیلی جنس ایجنسی کا باس موساد کا ایجنٹ تھا، ایران کی خفیہ خدمات نے ایران میں سرگرم موساد سے نمٹنے کے لیے ایک خصوصی یونٹ بنایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس یونٹ کا سربراہ خود موساد کا ایجنٹ تھا، اس کے ساتھ 20 دیگر ایجنٹ بھی تھے، جو ایران میں متعدد کارروائیوں کے ذمہ دار تھے، جن میں جوہری دستاویزات چوری کرنا اور اسرائیل فرار ہونے سے پہلے کئی ایرانی جوہری سائنسدانوں کو قتل کرنا شامل تھا۔
احمدی نژاد، جو ایک سخت گیر رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں، نے مزید دعویٰ کیا کہ 2021 میں اپنے راز کے افشا ہونے سے پہلے ہی موساد کے مبینہ ایجنٹس ملک سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے اور اب وہ اسرائیل میں رہ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ لبنان کی حزب اللہ نے ہفتے کے روز تصدیق کی ہے کہ اس کے رہنما سید حسن نصر اللہ بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔
Comments
0 comment