11 hours ago
یوٹیوب بھی اسرائیل نواز بن گیا، فسلطین کے مظالم دکھانے پر انسانی حقوق کی تنظیموں کے 3 بڑے چینلز ڈیلیٹ
ویب ڈیسک
|
6 Nov 2025
امریکی نشریاتی ادارے دی انٹرسپٹ کی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب نے اسرائیلی مظالم کو بے نقاب کرنے والے تین بڑی فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں کے اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے جن پر مظالم اور جنگی جرائم سے متعلق 700 سے زائد ویڈیوز موجود تھیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ اقدام گوگل کی ملکیت رکھنے والے پلیٹ فارم نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے دوران عائد کی گئی پابندیوں کے تحت کیا۔
متاثرہ تنظیموں میں الحق، المیزان سینٹر فار ہیومن رائٹس اور فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق (PCHR) شامل ہیں۔ ان اداروں نے وہ شواہد بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) میں جمع کرائے تھے، جن کی بنیاد پر عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوآف گیلنٹ کے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حذف کی گئی ویڈیوز میں امریکی صحافی شیرین ابو عاقلہ کے قتل، فلسطینی قیدیوں پر تشدد کے واقعات اور "دی بیچ" نامی دستاویزی فلم شامل تھی، جس میں اسرائیلی بمباری سے ساحل پر کھیلتے ہوئے بچوں کی ہلاکت دکھائی گئی تھی۔
الحق تنظیم کے ترجمان کے مطابق ان کا یوٹیوب چینل 3 اکتوبر کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے حذف کر دیا گیا۔ ترجمان نے اس اقدام کو "اظہارِ رائے کی آزادی اور انسانی حقوق کے خلاف سنگین حملہ" قرار دیا۔
فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق کے مشیر باسل السورانی نے یوٹیوب کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ “یہ پلیٹ فارم فلسطینی مظلوموں کی آواز دبانے میں شریک بن چکا ہے۔”
دوسری جانب یوٹیوب کے ترجمان بوٹ بل وِنکل نے تصدیق کی کہ اکاؤنٹس حذف کیے گئے ہیں اور کہا کہ “گوگل پر قانونی طور پر لازم ہے کہ وہ بین الاقوامی پابندیوں اور تجارتی قوانین پر عمل کرے۔”
رپورٹ کے مطابق کچھ ویڈیوز فیس بک، ویمیو اور وے بیک مشین پر جزوی طور پر دستیاب ہیں، تاہم بڑی تعداد میں قیمتی شواہد ہمیشہ کے لیے انٹرنیٹ سے غائب ہو گئے ہیں۔
Comments
0 comment