11 hours ago
کراچی میں 32 روز کے دوران 63 لاشیں، معمہ کیا ہے؟
ویب ڈیسک
|
11 Jan 2025
شہر قائد میں سردی کا آغاز ہونے کے بعد فٹ پاتھوں سے لاوارث لاشیں ملنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
شہر میں گزشتہ 32 روز کے دوران 63 لاشیں ملیں جنہیں چھیپا کے رضاکاروں نے اسپتال منتقل کیا اور پھر اُن کو ضابطے کی کارروائی کے بعد سرد خانے منتقل کردیا۔
ان 63 میں سے 38 لاشوں کی شناخت بائیو میٹرک کے ذریعے کر کے میتیں لواحقین کے سپرد کی گئیں جبکہ باقی کو لاوارث قرار دے کر دفنا دیا گیا ہے۔
چھیپا کے عہدیدار شاہد کے مطابق جن لوگوں کی لاشیں ملیں وہ نشے کے عادی افراد تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ’زیادہ سردی یا زیادہ گرمی ایسے لوگوں کی موت کا باعث بن سکتی ہے، سردی بڑھنے کے بعد عادی افراد نے نشے کی خوراک دگنی کردی تھی تاکہ وہ ٹھنڈے موسم سے محفوظ رہ سکیں اور یہی اُن کی موت کی وجہ بن گئی‘۔
شاہد حسین نے بتایا کہ سردی سے بچنے کے انتظامات نہ ہونے اور نشہ دگنی مقدار میں کرنے کی وجہ سے اموات ہوئیں اور جتنے بھی لوگ مرے وہ نشئی تھے۔
چھیپا عہدیدار کے مطابق لیاری کا علاقہ جہان آباد، پاک کالونی، گولیمار، لانڈھی، ملیر میمن گوٹھ سمیت دیگر ایسے علاقے جہاں منشیات کا زیادہ استعمال ہوتا ہے وہاں سے لاوارث لاشیں ملی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ چھیا فلاحی کاموں کے تحت لوگوں سے ملنے والے عطیات، کمبل اور دیگر سردی سے بچنے کے کپڑے لے کر ایسے لوگوں میں تقسیم کرتا ہے۔ شاہد حسین نے زور دے کر کہا کہ حکومت بھی اپنے طور پر لوگوں کی زندگی بچانے کیلیے اقدامات کرے اور اینٹی نارکوٹکس کو متحرک کر کے نشہ فروخت کرنے والوں کے خلاف اقدامات کیے جائیں۔
Comments
0 comment