گھریلو صارفین کے ’کے الیکٹرک‘ بل میں ٹیکسز اور چاجرز پر جواب طلب

گھریلو صارفین کے ’کے الیکٹرک‘ بل میں ٹیکسز اور چاجرز پر جواب طلب

ہائیکورٹ میں گھریلو صارفین کیلیے کے الیکٹرک کے بل میں شامل ٹیکسز اور چارجز کی قانونی حیثیت سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
گھریلو صارفین کے ’کے الیکٹرک‘ بل میں ٹیکسز اور چاجرز پر جواب طلب

Webdesk

|

25 Jul 2024

اسلام آباد :  سندھ ہائیکورٹ نے گھریلو صارفین کیلیے کے الیکٹرک کے بل میں شامل ٹیکسز اور چارجز کی قانونی حیثیت سے متعلق درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔

ہائیکورٹ میں گھریلو صارفین کیلیے کے الیکٹرک کے بل میں شامل ٹیکسز اور چارجز کی قانونی حیثیت سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواستگزار کے وکیل سہیل حمید ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ انکم ٹیکس ایکٹ کی دفعہ ایس 235 کے تحت گھریلو صارفین پر انکم ٹیکس لاگو نہیں ہوتا۔

بلوں میں سر چارج اور ایڈیشنل سر چارج بھی بجٹ میں منظوری کے بغیر لگایا گیا ہے، جس کی قانونی حیثیت نہیں۔ انکم ٹیکس وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کے بغیر نافذ نہیں کیا جاسکتا۔ سیلز ٹیکس بھی کے الیکٹرک غیر قانونی طور پر لگایا جارہا ہے۔

ریٹ طے کرنا نیپرا کی نہیں کونسل آف کامن انٹرسٹ کی ذمہ داری ہے۔ بجلی کے بارے میں پالیسی بنانا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وفاقی حکومت یا کوئی ادارہ یکطرفہ کارروائی کرتا ہے تو ہائیکورٹ اسے غیر قانونی قرار دے سکتی ہے۔

عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے  ٹیکسز اور سرچارجز کی قانونی حیثیت کے بارے میں جواب طلب کرلیا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!