بنگلہ دیش کا بھارت کو بڑا جھٹکا، انڈیا کی انٹرنیٹ سروسز مکمل بند کردیں
Webdesk
|
11 Dec 2024
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے شیخ حسینہ واجد کے دور میں ہونے والا معاہدہ ختم کرتے ہوئے بھارت کی انٹرنیٹ سروسز پر مکمل پابندی عائد کردی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش نے بھارت کے ساتھ ساتھ بینڈوڈتھ ٹرانزٹ کا معاہدہ منسوخ کر دیا۔ اس فیصلے سے بھارت کے علاقائی انٹرنیٹ حب بننے کے منصوبے کو بڑا دھچکا پہنچنے کا امکان ہے۔
شیخ حسینہ کی سبکدوشی اور بھارت بھاگنے کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی شروع ہوئی اور اب تعلقات میں مزید دوریاں بڑھ رہی ہیں۔
بنگلہ دیش میں 5 اگست کے عوامی انقلاب کے بعد قائم عبوری حکومت بھارت سے واضح فاصلہ اختیار کر رہی ہے۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بنگلہ دیش ٹیلی کمیونیکیشن کمیشن (BTRC) نے گزشتہ سال بھارت سے تیزرفتار انٹرنیٹ کی فراہمی کے لیے دو بنگلہ دیشی کمپنیوں کی درخواست پر بھارتی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔
تاہم یکم دسمبر 2024 کو بنگلہ دیش نے یہ معاہدہ اس بنیاد پر منسوخ کر دیا کہ اس میں کوئی معاشی فائدہ نہیں تھا۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ اس فیصلے کے پیچھے معاشی وجوہات سے زیادہ سیاسی عوامل کارفرما ہیں۔
بنگلہ دیش کی موجودہ حکومت نے یہ اقدام سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ کے اثر و رسوخ کو کم کرنے کے لیے کیا ہے۔
بنگلہ دیش کے اس فیصلے سے بھارت کی ڈیجیٹل کنیکٹویٹی اور خطے میں اس کی اجارہ داری کے خواب کو بڑا دھچکا پہنچا ہے۔یہ اقدام خطے کی سیاست میں بڑی تبدیلی کی نشاندہی کر رہا ہے۔
Comments
0 comment