بڑی پیشرفت، انسانی انڈوں کو ٹیکنالوجی کی مدد سے پکا کر پہلی بار بچے کی پیدائش

ویب ڈیسک
|
14 Mar 2025
لیما، پیرو: طب کی دنیا میں بڑی پیشرفت ہوئی جس میں ٹیکنالوجی کی مدد سے بچے کو پیدا کیا گیا ہے۔
دنیا کا پہلا بچہ ایک نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے پیدا ہوا ہے، جس میں انسانی انڈوں کو جسم سے باہر پکایا گیا۔ یہ کارنامہ سانتا ایزابیل کلینک، لیما میں سرانجام دیا گیا، جہاں "فیرٹیلو" نامی طریقہ کار کے ذریعے پہلے بچے کی پیدائش ہوئی۔
فیرٹیلو طریقہ کار، جو ایک خاتون کی قیادت میں چلنے والی بائیوٹیک کمپنی گیومیٹو نے تیار کیا ہے، اس میں انڈوں کو جسم سے باہر پکنے کے لیے اسٹیم سیلز سے حاصل کردہ "اووریئن سپورٹ سیلز" (OSCs) کا استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ طریقہ قدرتی انڈے پکنے کے عمل کی نقل کرتا ہے اور روایتی آئی وی ایف (IVF) کے مقابلے میں 80% ہارمون انجیکشنز سے بچاتا ہے۔
فیرٹیلو طریقہ کار کا علاج کا دورانیہ صرف تین دن تک محدود ہے، جو اسے روایتی آئی وی ایف کے مقابلے میں تیز، محفوظ اور کم تکلیف دہ بناتا ہے۔
گیومیٹو کی سی ای او، ڈاکٹر دینا راڈینکووک، نے اس کامیابی کو "نسل انسانی کی صحت میں ایک اہم موڑ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ طریقہ روایتی آئی وی ایف کے ساتھ منسلک جسمانی اور جذباتی دباؤ کو کم کرتا ہے۔
فیرٹیلو ٹیکنالوجی کو آسٹریلیا، جاپان اور میکسیکو سمیت کئی ممالک میں منظوری مل چکی ہے، اور امریکہ میں اس کے تیسرے مرحلے کے کلینیکل ٹرائلز کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
پہلے فیرٹیلو بچے کی ماں کے لیے، یہ جدید طریقہ والدین بننے کے سفر کو کم تناؤ والا اور زیادہ قابل رسائی بنا دیا۔ یہ کامیابی دنیا بھر میں لاکھوں خاندانوں کے لیے نئی امیدوں کا پیغام لے کر آئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی نہ صرف بانجھ پن کے علاج میں انقلاب لائے گی، بلکہ اس سے مریضوں کو کم تکلیف دہ اور کم خراب علاج کے اختیارات بھی میسر آئیں گے۔
Comments
0 comment