حکومتی غفلت کے باعث پولیو وائرس پاکستان پر پھر سے پنجے گاڑنے لگا
|
21 Oct 2023
تفصیلات کے مطابق چاروں صوبوں کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ذرائع نے بتایا کہ رواں برس اب تک 43 نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جو انتہائی تشویشناک ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی، پشاور، راولپنڈی، چمن کے سیوریج میں پولیو وائرس پائے گئے ہیں، کراچی ایسٹ گڈاپ کے دو ایریاز کے سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے، سہراب گوٹھ، مچھر کالونی کے سیوریج میں بھی وائرس پائے گئے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ گڈاپ ٹاون کے سیوریج سے سیمپلز 26 ستمبر کو لئے گئے تھے، گڈاپ ٹاون کے سیوریج میں موجود پولیو وائرس جنیاتی طور پر لوکل ہے، رواں سال کراچی ایسٹ کے سیوریج میں چوتھی بار پولیو وائرس پایا گیا ہے۔
پشاور کے سیوریج سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپل 4 اکتوبر کو لیا گیا تھا، پشاور کے علاقے نرے خوڑ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، رواں سال پشاور کے سیوریج میں 15 ویں بار پولیو وائرس پایا گیا، وائرس کا جنیاتی تعلق نازیان افغانستان سے ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ چمن کے علاقے ہادی پیکٹ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کا سیمپل 2 اکتوبر کو لیا گیا تھا، رواں سال بلوچستان کے سیوریج میں چوتھی بار پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، چمن کے سیوریج میں موجود پولیو وائرس کا جنیاتی تعلق ڈیرہ بگٹی سے ہے۔
ذرائع کا مزید بتانا تھا کہ راولپنڈی کے علاقے صفدر آباد کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، راولپنڈی کے سیوریج کے پولیو وائرس کا جنیاتی تعلق بھی افغانستان سے ہے، رواں سال راولپنڈی کے سیوریج میں تیسری بارپولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔
واضح رہے کہ رواں سال ملک میں ابتک پولیو وائرس کے 3کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
Comments
0 comment