اسلام آباد میں احتجاج کے دوران اموات کے حوالے سے پی ٹی آئی کا بڑا یوٹرن
ویب ڈیسک
|
2 Dec 2024
راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد میں مظاہرین کی ہلاکتوں کے حوالے سے بڑا یوٹرن لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی چوک میں 26 نومبر کی رات کریک ڈاؤن میں سیکڑوں کارکنان کے جاں بحق ہونے کے دعوے سے پی ٹی آئی دستبردار ہوگئی اور بیرسٹر گوہر نے تصدیق کی کہ صرف 12 کارکنان جاں بحق ہوئے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے علی امین گنڈاپور سمیت پارٹی کے دیگر رہنماؤں کی جانب سے سیکڑوں کارکنوں کی شہادت کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم غیرذمہ دارانہ بیان نہیں دیں گے، ہماری صرف 12 شہادتیں ہوئی ہیں۔
اس بات کی تصدیق بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کی اور بتایا کہ عمران خان سے اسلام آباد احتجاج کے حوالے سے بات ہوئی اور ہم نے انہیں معلومات فراہم کیں کیونکہ اخبار اور ٹی وی کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کے حوالے سے علم نہیں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے احتجاج میں شرکت کرنے والے کارکنان اور عوام کو زبردست خراج تحسین پیش کیا جبکہ شہدا کے لیے ملک بھر میں قرآن خوانی اور اراکین اسمبلی سے معاملہ قومی و سینیٹ میں اٹھانے کی ہدایت کی۔
عمران خان نے ہدایت کی اراکین اسمبلی و سینیٹ پارلیمنٹ میں معاملے کو اٹھا کر احتجاج کریں، ہم اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان بعد میں کریں گے۔ بانی پی ٹی آئی نے زخمیوں کی تیمارداری اور علاج کے اخراجات اٹھانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے اسلام آباد مظاہرے کے دوران تین رینجرز اور ایک پولیس اہلکار کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ دھرنا یا مظاہرہ جہاں بھی ہو مظاہرین پر گولی نہیں چلانی چاہیے۔
بیرسٹر گوہر کے مطابق عمران خان نے پارٹی کو پیغام دیا ہے اتحاد برقرار رکھو، مخالفین تفرقہ ڈال رہے ہیں، پارٹی کا صرف ایک مطالبہ ہے کہ گولی کیوں چلائی گئی، جہاں بھی تھے گولی نہیں چلنی چاہیے تھی، گولی جس طرف سے بھی چلی جس نے بھی چلائی جیسے بھی چلی، اس کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی نے پنجاب کے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو بھی خراج تحسین پیش کیا، پنجاب کےایم این اے ،ایم پی اے مشکل دورسےگزرےہیں۔
Comments
0 comment