بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کی کارروائیوں میں 23 مسافر اور 10 اہلکار جاں بحق، 12 دہشت گرد ہلاک
ویب ڈیسک
|
26 Aug 2024
بلوچ سردار اکبر بگٹی کے یوم وفات پر بلوچستان کے علیحدگی پسندوں نے صوبے کے مختلف علاقوں میں حملے کیے۔
بلوچ علیحدگی پسندوں کے گروپ نے موسی خیل کے علاقے میں ناکہ لگا کر بسوں کو روکا اور اُن میں سوار 23 مسافروں کو اتار کر گولیاں مار دیں۔
پولیس حکام کے مطابق علیحدگی پسندوں نے ایک درجن سے زائد گاڑیاں بھی نذر آتش کیں۔ایس پی موسیٰ خیل کے مطابق مسلح افراد نے فرار ہونے سے قبل 10 سے زائد گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔
اس کے علاوہ قلات، سبی، صوبے کی اہم شاہراہوں پر بھی مسلح افراد نے کئی گھنٹے تک ناکہ لگا کر چیکنگ کی۔ جبکہ سیکیورٹی فورسز اور اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایس ایس پی قلات دوستین دشتی کے مطابق فائرنگ سے پولیس کا ایک سب انسپکٹر، چار لیویز اہلکار اور پانچ شہری جاں بحق ہوئے۔ فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جبکہ علاقے کو کلیئر کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ قومی شاہراہ اور شہر میں مسلح افراد رات سے پولیس کے ساتھ مقابلہ کر رہے تھے جس میں جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسری جانب، نامعلوم مسلح افراد نے جیونی میں بھی پولیس تھانے پر حملہ کیا تھا، حملہ ایرانی سرحد سے 15کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھانے پر کیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق حملے میں پولیس تھانے کے ساتھ کھڑی دو گاڑیوں کو نقصان پہنچا، حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
گوادر کے علاقے جیوانی میں دہشت گردوں نے پولیس تھانے پر حملہ کیا اور موبائل سمیت کئی گاڑیوں کو نذر آتش کیا جبکہ مختلف علاقوں میں 10 پولیس اور ایف سی اہلکاروں کو شہید کردیا۔
پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں دس دہشت گرد بھی مارے گئے جبکہ فورسز نے متعدد علیحدگی پسند مسلح افراد کو گھیرے میں بھی لیا ہوا ہے۔
سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اِن حملوں کا مؤثر جواب دے رہے ہیں، دہشت گردوں کے خاتمے تک سیکیورٹی آپریشن جاری رہے گا۔
Comments
0 comment