بیٹی سے شہید بی بی تک، بے نظیر بھٹو کی جدوجہد کی داستان

بیٹی سے شہید بی بی تک، بے نظیر بھٹو کی جدوجہد کی داستان

بے نظیر بھٹو کو 27 دسمبر کو لیاقت باغ میں مارا گیا
بیٹی سے شہید بی بی تک، بے نظیر بھٹو کی جدوجہد کی داستان

ویب ڈیسک

|

27 Dec 2025

اپریل 1979 میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی نے پاکستان کی سیاسی تاریخ پر گہرا اثر چھوڑا، مگر ان کی صاحبزادی بے نظیر بھٹو کے لیے یہ سانحہ ایک طویل اور کٹھن سیاسی جدوجہد کا آغاز ثابت ہوا۔ والد کی وفات کے بعد بے نظیر بھٹو نے پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت سنبھالی اور قید، نظر بندی اور سیاسی دباؤ جیسے سخت حالات کا سامنا کیا۔

ان مشکلات کے باوجود بے نظیر بھٹو نے سیاست چھوڑنے سے انکار کیا۔ ان کے نزدیک یہ جدوجہد صرف ذاتی نہیں بلکہ قومی تھی، جس کا مقصد مارشل لا کے بعد ملک میں جمہوریت کی بحالی تھا۔ 1980 کی دہائی کے آغاز میں پارٹی کی قیادت سنبھالنے کے بعد انہوں نے آمرانہ طرزِ حکومت کے خلاف بھرپور تحریک چلائی، جس نے عالمی سطح پر بھی توجہ حاصل کی اور انہیں جمہوری مزاحمت کی علامت بنا دیا۔

بعد ازاں وہ کئی برس جلاوطنی میں رہیں، جہاں انہوں نے عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں اور پاکستان میں جمہوریت کے مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا۔ 1988 میں وطن واپسی پر ملک بھر میں عوام نے ان کا تاریخی استقبال کیا، جو فوجی حکمرانی کے خلاف عوامی ردعمل کی عکاسی تھا۔

اسی سال اگست میں جنرل ضیاء الحق طیارہ حادثے میں جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد 11 سالہ آمریت کا خاتمہ ہوا اور عام انتخابات کا اعلان کیا گیا۔ نومبر 1988 کے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری اور بے نظیر بھٹو 35 برس کی عمر میں وزیراعظم منتخب ہوئیں۔ وہ کسی بھی مسلم اکثریتی ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم بنیں، جو ایک تاریخی سنگِ میل تھا۔

اپنے پہلے دورِ حکومت میں بے نظیر بھٹو نے اظہارِ رائے کی آزادی، طلبہ یونینز کی بحالی اور سیاسی قیدیوں کے لیے ریلیف جیسے وعدے کیے اور جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے کی کوشش کی۔ تاہم، بیوروکریسی اور طاقتور حلقوں کے دباؤ کے باعث ان کی حکومت کو مسلسل مشکلات کا سامنا رہا اور 1990 میں مدت پوری ہونے سے پہلے ہی حکومت برطرف کر دی گئی۔

اس کے باوجود، 1988 میں بے نظیر بھٹو کا اقتدار میں آنا پاکستان کی جمہوری تاریخ کا ایک اہم باب ہے۔ انہوں نے مارشل لا کے بعد جمہوریت کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کیا اور مسلم دنیا میں خواتین قیادت کی ایک نئی مثال قائم کی۔

بے نظیر بھٹو کا ایک غمزدہ بیٹی سے منتخب وزیراعظم تک کا سفر صبر، حوصلے اور عزم کی شاندار مثال ہے، جو آج بھی دنیا بھر کی خواتین کے لیے ایک متاثرکن داستان ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!