بہاولنگر: چھاپہ مارنے پر ایس ایچ او، اے ایس آئی سمیت دیگر اہلکار گرفتار

بہاولنگر: چھاپہ مارنے پر ایس ایچ او، اے ایس آئی سمیت دیگر اہلکار گرفتار

ڈی پی او نے مقدمہ درج ہونے کے بعد واقعے میں ملوث ایس ایچ او اور دیگر اہلکاروں کو معطل کر کے محکمانہ کارروائی کا حکم بھی دیا۔
بہاولنگر: چھاپہ مارنے پر ایس ایچ او، اے ایس آئی سمیت دیگر اہلکار گرفتار

Webdesk

|

12 Apr 2024

بہاولنگر: پنجاب کے علاقے بہاولنگر کے تھانہ مدرسے کی جانب سے چک سرکاری میں چھاپہ مارنے اور شہریوں کو غیر قانونی حراست میں رکھنے کا مقدمہ درج کر کے ایس ایچ او، اے ایس آئی سمیت دیگر اہلکاروں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مقدمہ نئے ایس ایچ او سیف اللہ حنیف کی مدعیت میں درج کیا گیا،ایس ایچ او تھانہ مدرسہ اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر میں فرائض سے غفلت برتنے، غیر قانونی حراست میں رکھنے کی دفعات شامل کی گئی ہے۔

ڈی پی او نے مقدمہ درج ہونے کے بعد واقعے میں ملوث ایس ایچ او اور دیگر اہلکاروں کو معطل کر کے محکمانہ کارروائی کا حکم بھی دیا۔

مقدمے کے متن کے مطابق اے ایس آئی محمد نعیم نے اہلکارون کے ساتھ 8 اپریل کو چک سرکاری میں محمد انور جٹ نامی شہری کے گھر پر چھاپہ مارا، جس پر اہل خانہ نے مزاحمت کی اور ایک پولیس اہلکار کو کمرے میں بند کردیا۔

 جس کے بعد ایس ایچ او تھانہ مدرسہ رضوان عباس دیگر اہلکاروں کے ہمراہ موقع پر پہنچے اور چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کر کے گھر میں داخل ہوئے جس کے بعد خواتین کو بھی مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

ایف آئی آر کے مطابق اسی دوران محمد انور جٹ کے بیٹے محمد خلیل اور دیگر اہل محلہ نے جمع ہوکر ایس ایچ او اور پولیس اہلکاروں کو کمرے میں بند کرلیا اور ویڈیو بھی بنائی، واقعے کی اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ اور پولیس نے گھر میں موجود افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا توڑ پھوڑ کی۔ جس کے بعد ایس ایچ او رضوان عباس اور دیگر کو چھڑوالیا گیا۔

پولیس نے تشدد کا نشانہ بننے والے پاک آرمی کے سپاہی خلیل جٹ اور دیگر کی میڈیکل رپورٹ بھی جاری ہونے سے روکی، جس کے بعد 10 اپریل کو سرکاری ادارے (آرمی) کے جوانوں کی بڑی تعداد پہلے ڈسٹرکٹ ہسپتال پولیس خدمت سینٹر پہنچی اور وہاں پر پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بناکر پکڑ لیا، پھر مذکورہ ڈاکٹر کو اپنے ہمراہ لے گئے۔

اس کے بعد بعد سرکاری ادارے کے جوانوں کی بھاری نفری تھانہ سٹی اے ڈویژن پہنچی اور کنٹرول سنبھالنے کے بعد گرفتار ایس ایچ او رضوان عباسی، محمد نعیم سمیت دیگر پولیس اہلکاروں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، واقعے کی اطلاع ملنے پر ضلعی پولیس آفیسر (ڈی پی او) نصیب اللہ خان اور ڈپٹی کمشنر ذوالفقار احمد بھون تھانے پہنچے۔

دونوں نے تھانے پہنچ کر مذاکرات کیے تو آرمی کے جوان گاڑیوں میں بیٹھ کر واپس روانہ ہوگئے، اس کے بعد ریسکیو ٹیمیں تھانے پہنچی جہاں سے زخمی پولیس اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ اسپتال ایمرجنسی منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں آر پی او بہاولپور بہاولنگر پہنچے اور ڈی پی او، ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ کمانڈر 57 بریگیڈ سے ملاقات کی۔

تمام تر معاملے کو طے کرنے کے بعد مذکورہ افسران ڈسٹرکٹ ہسپتال پہنچے اور زخمیوں کی عیادت کی۔ جس کے بعد معاملات خوش اسلوبی سے حل ہوئے اور پھر پنجاب پولیس کی جانب سے پریس ریلیز جاری کردی گئی۔

پولیس اعلامیے کے مطابق جوائنٹ انویسٹی گیشن کی گئی ہے اور معاملے کو خوش اسلوبی سے طے کرلیا گیا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!