دھاندلی سیاسی جماعتوں نے نہیں اسٹیبلشمنٹ نے کی، فضل الرحمان

دھاندلی سیاسی جماعتوں نے نہیں اسٹیبلشمنٹ نے کی، فضل الرحمان

شہباز شریف سے کہا کہ اپوزیشن میں آ جاؤ کہیں ہماری تحریک کا نشانہ آپ نہ بن جائیں، سربراہ جے یو آئی
دھاندلی سیاسی جماعتوں نے نہیں اسٹیبلشمنٹ نے کی، فضل الرحمان

ویب ڈیسک

|

7 Mar 2024

جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارے ساتھ دھاندلی سیاسی جماعتوں نے نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ نے کی ہے، خدانخواستہ میں اس ملک کو بنگال کے حالات کی طرف جاتا دیکھ رہا ہوں۔

انہوں نے پارٹی پروگرام میں کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے شہباز شریف سے کہا کہ اپوزیشن میں آ جاؤ کہیں ہماری تحریک کا نشانہ آپ نہ بن جائیں، ہم ایک ادارے کی بالادستی کو تسلیم نہیں کرتے، اپنی حدود میں رہو۔ 

اُن کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سن لے یہ فضل الرحمن کی بھی آواز ہے اور ہماری جماعت کی بھی آواز ہے، گاؤں گاؤں اور دیہات میں جاکر لوگوں کو اپنے پسندیدہ لوگوں کو ووٹ دینے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ میری جماعت کو کہا جاتا ہے کہ فلاں امیدوار کو ہمارے حق میں بٹھاؤ اور  ہمارے امیدواروں سے پیسے مانگے جاتے ہیں اگر ہم نے ثبوت پیش کئے تو آپ کے لیے کوئی جائے پناہ نہیں بچے گی۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے جےیوآئی پنجاب کے جنرل کونسل سے خطاب کے دوران کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ہمیں اخلاقی اور فکری بنیاد پر ایک قوم رہنے دو ہمیں جبر کی بنیاد پر ایک قوم نہیں بنایا جاسکتا۔پارلیمنٹ کی حیثیت ایک نمائشی ادارے کی ہے۔جمہور اپنا مقدمہ ہار رہا ہے۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کو کفر قرار دینے والوں سے ہم لڑرہے ہیں لیکن ہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے۔اگر دھاندلیوں سے پارلیمنٹ بنتی رہے گی تو پارلیمنٹ اپنی اہمیت کھو بیٹھے گی۔ ہم نے جمہوریت کے مفہوم کا تعین اکابر علماء کرام کے مشورے سے کیا ہے۔  

انہوں نے کہا کہ ہمیں جمہوریت کے مطابق تسلسل سے چلنے کیوں نہیں دیا جارہا، چیف جسٹس نے اپنے فیصلے میں جو کچھ کہا ہے وہ بدنیتی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن و سنت کی وہ تعبیرات جو مغرب کے لیے قابل قبول ہوں اس کا سہارا لیا جارہا ہے۔مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام کو خطوط لکھ کر آراء لینا بدنیتی پر مبنی ہے۔پارلیمنٹ اپنی مرضی سے لایا جارہا ہے تاکہ پارلیمنٹ مغرب کے مفادات کا تحفظ کرے۔ 

فضل الرحمان نے کہا کہ حکمرانوں سے توقع مت رکھیں یہ اپنے مرنے سے پہلے اپنی غیرت دفن کرچکے ہیں۔ امریکا ،افغانستان اور فلسطین میں اپنے کردار کے بعد کس منہ سے انسانی حقوق کی بات کرتا ہے۔ امریکا کو معلوم ہے کہ یہی لوگ ہمارے لیے مشکل پیدا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف پارلیمنٹ میں نہیں پارلیمنٹ سے باہر بھی مشکلات پیدا کرسکتے ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارا منشور ہے کہ ہم محکوم لوگوں کی آواز بنتے ہیں۔بہت سی پارٹیوں کو میدان کی جلدی ہے لیکن آپ کو پتہ ہے کہ میدان ہمارا ہوتا ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!