فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، پاکستانی سیاسی جماعتوں کا اسرائیل پر شدید غم و غصہ

فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، پاکستانی سیاسی جماعتوں کا اسرائیل پر شدید غم و غصہ

اے پی سی کا اعلامیہ بھی سامنے آگیا
فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، پاکستانی سیاسی جماعتوں کا اسرائیل پر شدید غم و غصہ

ویب ڈیسک

|

7 Oct 2024

اسرائیلی بربیت کیخلاف فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے آل پارٹی کانفرنس کے شرکاء کی فلسطینی عوام کی نسل کشی کی مذمت، اسرائیل کو جنگی جرائم کو مرتکب قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اسرائیلی جارحیت ختم اور غزہ میں جنگ بندی کامطالبہ کردیا ۔

 وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر مشرق وسطی کی صورتحال اور فلسطین کے موضوع پر ایوان صدر میں آ ل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی ۔آل پارٹی کانفرنس میں میں مشترکہ اعلامیے میں نہتی فلسطینی عوام پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ ا سرائیل عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہا ہے عالمی برادری پر زور دیا کہ اسرائیلی جارحیت ختم کرائی جائے اور غزہ میں جنگ بندی کی جائے، اعلامیے میں کہا گیا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے، او آئی سی، عرب لیگ اور دیگر عالمی برادری کی امن و استحکام کے لیے کی جارہی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں ہم فلسطین کے عوام کو حصول آزادی کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان ایک آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت کرتا ہے جس کا دارالخلافہ القدس ہو، پاکستان نے فلسطین اور لبنان کے بھائیوں کے لیے امدادی سامان بھیجا ہے پاکستان اپنی امداد بھیجنے کی کوششوں کو دگنا کردے گا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے اے پی سی سے اپنے خطاب میں غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی اور اسرائیلی جارحیت کی کھل کر مذمت کی اور اسرائیل جارحانہ کارروائیاں خطے کے امن کے لیے خطرہ قرار دیا ۔ 

صدر مملکت نے کہا عالمی برادری اسرائیل کو روکنے میں ناکام ہوچکی ہے مسئلہ فلسطین سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق حل کیے بغیر امن قائم نہیں ہوسکتا، فلسطین کے 2 ریاستی حل کے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن نہیں ہوسکتا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے فلسطین میں جو ظلم و بربریت مچایا وہ کبھی انسانی آنکھ نے نہیں دیکھا، جس انداز سے معصوم شہریوں کو قتل کیا جارہا ہے اْس پر عالمی قوتیں بھی خاموش ہیں، فلسطین پر آواز اٹھانے کیلیے ماہرین کا ایک گروپ بنا کر دنیا کے اہم ممالک میں بھیجیں گے۔

 صدر مسلم لیگ ن نواز شریف نے کہا کہ مسلم ممالک کو فیصلہ کْن اقدامات کرنے چاہئیں، اسلامی ممالک اپنی قوت آج استعمال نہیں کریں گے تو کب کریں گے؟ آج یہ موقع ہے اور ہم سب کو اکٹھا ہوکر ایک پالیسی بنانی ہوگیاپنی سفارشات مرتب کرنے کے بعد اسلامی دنیا سے رابطہ کریں اور اپنا موثر کردار ادا کریں۔

 وزیر اعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ہ غزہ میں جنگ بندی وقت کی اہم ضرورت ہے، فلسطین میں امدادی سامان پہنچانے میں ہم نے اپنا کردار ادا کیا ہے، فلسطینی عوام کو بدترین اسرائیلی جارحیت کا سامنا ہے، ہم سب فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

کانفرنس میں جے یو آئی کے سربراہ فضل الرحمان، سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ ، اے این پی کے رہنما ایمل ولی خان، جماعت اسلامی کے حافظ نعیم، یوسف رضا گیلانی،، اسپیکرسردار ایازصادق، اسحاق ڈار، بلاول بھٹو زرداری ،ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی ، جبکہ ایم ڈبلیو ایم کے علامہ ناصر عباس سمیت سیاسی مذہبی جماعتوں کے مرکزی قیادت شریک ہوئی جبکہ ، پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل نے آل پارٹی کانفرنس کا بائیکاٹ کیا ۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!