فیض حمید کا عروج اور زوال، پاک فوج کے کیریئر پر مختصر نظر

فیض حمید کا عروج اور زوال، پاک فوج کے کیریئر پر مختصر نظر

انہوں نے 1987 میں پاکستان ملٹری اکیڈمی سے گریجویشن مکمل کرنے کے بعد فوج میں شمولیت اختیار کی
فیض حمید کا عروج اور زوال، پاک فوج کے کیریئر پر مختصر نظر

ویب ڈیسک

|

11 Dec 2025

لیفٹننٹ جنرل (ر) فیض حمید دنیا اور پاکستان کی طاقت ور ترین خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ تھے جنہیں حال ہی میں ملٹری کورٹ کا سامنا کرنا پڑا۔

ابتدائی زندگی

انہوں نے 1987 میں پاکستان ملٹری اکیڈمی سے گریجویشن مکمل کرنے کے بعد فوج میں شمولیت اختیار کی۔

فیض حمید کو بلوچ رجمنٹ سے کمیشن ملا جس کے بعد انہوں نے فوج میں طویل سفر طے کیا۔

فوج کی اہم ذمہ داریاں

فیض حمید نے کمانڈ انٹیلیجنس پوسٹ بشمول آئی ایس آئی سربراہ، کمانڈنگ ڈویژن پنو عاقل اور کور کمانڈر پشاور کے طور پر ذمہ داریاں انجام دیں

تنازعات

آئی ایس آئی کی سربراہی کے دوران اُن کے سابق وزیراعظم عمران خان اور حکومت سے دیرینہ تعلقات ہوئے جس کے بعد انہوں نے سیاسی معاملات میں دخل اندازی کی اور الزام تھا کہ انہوں نے مخالفین کو ہراساں بھی کیا۔

فیض حمید پر فیض آباد دھرنے کے شرکا کو واپسی پر پیسے دینے کا بھی الزام تھا۔

حراست میں کب لیا گیا؟

فیض حمید کو گزشتہ برس اگست میں اُس وقت حراست میں لیا گیا جب اُن کے خلاف ٹاپ سٹی کے مالک نے شکایت درج کروائی اور پھر تحقیقات کا آغاز ہوا۔

کورٹ مارشل

اس کے بعد فیض حمید کا 15 ماہ کورٹ مارشل ہوا جس کے دوران انہیں صفائی کا بھرپور موقع دیا گیا اور آج 11 دسمبر کو انہیں 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!