ہماری برداشت ختم ہوگئی، پارٹی بھرپور تیاری کے ساتھ سڑکوں پر نکلے، عمران خان
ویب ڈیسک
|
22 May 2024
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے پارٹی کو بھرپور تیاری کے ساتھ سڑکوں پر آنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ہماری برداشت ختم ہوگئی ہے۔
اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ رؤف حسن پر ہونے والے حملے میں کون لوگ ملوث ہیں یہ سب جانتے ہیں، اب ہماری برداشت ختم ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ہم ملکی معاشی مسائل کی وجہ سے سڑکوں پر نہیں آرہے تھے مگر اب بھرپور تیاری کے ساتھ سڑکوں پر آئیں گے اور حکومت کو بجٹ پیش کرنے یا اسمبلی کو اب چلنے نہیں دیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ 30 مئی کو سپریم کورٹ میں میرا میچ ہے جہاں میں بھرپور انداز سے مقدمہ پیش کروں گا، اُن کا اشارہ نیب ترامیم کیس کی پیشی سے متعلق تھا جس میں سپریم کورٹ نے عمران خان کو دوسری بار جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ انسانوں اور جانوروں کے معاشرے میں فرق ہوتا ہے انسانوں کا معاشرہ لوگوں کے دل جیت کر چلایا جاتا ہے، بورس جانسن اور ہیرل ملن کو اخلاقی بنیادوں پر حکومتیں چھوڑنا پڑیں، اٹھ فروری سے پہلے تین سزائیں دی گئی تمام پروپیگنڈے کے باوجود لوگوں نے ہمیں جتوایا جبکہ یہ سمجھ رہے تھے کہ ہم الیکشن سے راہ فرار اختیار کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام اباد کا ریٹرننگ افیسر بھاگا ہوا ہے، پٹن کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی ائی اسلام اباد کی نشستیں 50 ہزار کی لیڈ سے جیتی ہوئی تھی، لاہور میں ٹرائیبیونل ہی نہیں بنایا جا رہا ڈرے ہوئے ہیں کہ حلقے نہ کھل جائیں۔
عمران خان نے کہا کہ تین ماہ ہو گئے ٹرایبیونلز سے فیصلے آنے چاہیے تھے، میڈیا کا منہ بند کرنے کے لیے فارم 47 کی وزیراعلی نے ہتک عزت کا قانون پاس کر دیا، ملک میں خوف کے ذریعے سب کچھ چلایا جا رہا ہے اور پی ٹی آئی کو جلسے تک کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختون خواہ میں کسی مخالف پر کوئی کیس کیا یا ہم نے کسی کو جیل میں ڈالا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں پتہ ہے کہ رؤف حسن پر حملے کے واقعہ کے پیچھے کون ہے، اس واقعے سے ثابت ہوتا ہے کہ ملکی نظام کو ڈنڈے کے زور پر چلایا جارہا ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے ہدایت کی کہ اب پارٹی تیار ہو جائے روف حسن کے معاملے پر سڑکوں پر نکلیں گے کیونکہ ہماری برداشت ختم ہو رہی ہے اور ہم سڑکوں پر احتجاج کریں گے جبکہ اس سے قبل ملکی حالات کی وجہ سے سڑکوں پر نہیں نکل رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت اس قابل نہیں کہ احتجاج برداشت کر سکے کوئی بھی نقصان ہوا تو یہ خود ذمہ دار ہونگے۔ عمران خان نے یہ بھی ہدایت کی کہ پارٹی تیار رہے ہم اسمبلی اور بجٹ اجلاس نہیں چلنے دیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کہہ رہا ہے کہ مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے مگر مشکل فیصلے تب ہوتے ہیں جب لیڈر قربانیاں خود سے شروع کرے، نواز شریف شہباز شریف اور زرداری بیرون ملک رکھے گئے اربوں روپے واپس لیکر آئیں، قوم بہت قربانی دے چکی اب قوم پہلے آپ سے قربانی چاہے۔
عمران خان نے مطالبہ کیا کہ اُن کے تمام کیسز کی کارروائی براہ راست نشر کی جائے تاکہ قوم کو معلوم ہو کہ چوری کس نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غداری کا بھی کیس چلانا ہے تو چلائیں پھانسی کے لیے بھی تیار ہوں مگر قوم کے مینڈیٹ پر سودا نہٰں کروں گا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ججز پر جو خوف تھا وہ اترتا جا رہا ہے اور یہ اُسے ڈیل کا نام دینے کی ناکام کوشش کررہے ہیں جبکہ نواز شریف نے چوہدری نثات کے ساتھ ملاقات کر کے ڈیل کی اور سمجھ لیا کہ میرے ضمیر کی قیمت صرف ایک سڑک ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بنی گالہ کی سڑک توشہ خانہ کے تحائف بیچ کر بنوائی تھی، اب نواز شریف اور محسن نقوی بتائیں کہ پیسہ باہر کیسے گیا۔ انہوں نے پرویز الہیٰ کی رہائی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں ان کی رہائی پر خوش اور انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں، پرویز الہی اگر پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کر دیتے تو اسی دن رہا ہو جاتتے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ججز اپنی ساکھ کے لیے کھڑے ہو گئے ہیں اس لیے انہیں لگ رہا ہے کہ ڈیل ہو گئی، آج بھی مجھے یہ اجازت نہیں کہ امریکا کی سازش کو بے نقاب کروں جبکہ امریکا کو اجازت ہے کہ وہ ایک منتخب حکومت کو گرا دے۔
Comments
0 comment