لاہور کالج واقعہ، غلط معلومات پھیلانے پر 16 گرفتار، کئی اکاؤنٹس بلاک
ویب ڈیسک
|
26 Oct 2024
لاہور: لاہور کے نجی کالج میں مبینہ زیادتی کے واقعے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانے پر پولیس نے 16 افراد کو گرفتار کر لیا جبکہ کراچی سے لڑکی کی ماں بننے والی ٹک ٹاکر کی گرفتاری کی تردید کردی۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) عمران کشور کے مطابق پولیس نے 138 سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کر دیا ہے جو اس واقعے سے متعلق جعلی خبریں پھیلا رہے تھے۔
مزید برآں، توڑ پھوڑ اور تشدد میں ملوث 40 طلباء کی شناخت کی گئی ہے۔
ڈی آئی جی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلا کر افراتفری پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا تھا کہ پنجاب کے نجی کالج میں طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی جعلی خبریں پھیلانے کی ذمہ دار پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) ہیں۔
مبینہ زیادتی کی خبر 13 اکتوبر کو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں مختلف اکاؤنٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ لاہور کے علاقے گلبرگ میں پنجاب کالج کیمپس 10 کے تہہ خانے میں ایک سیکیورٹی گارڈ نے فسٹ ایئر کی انٹرمیڈیٹ کی طالبہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
14 اکتوبر کو، اے ایس پی شہربانو نقوی نے متاثرہ کے والد اور چچا کے ساتھ ایک ویڈیو بیان جاری کیا، جس میں اس واقعے کو "پروپیگنڈا" اور "غلط معلومات" قرار دیا۔
متاثرہ لڑکی کے چچا نے انکشاف کیا کہ لڑکی گھر کی سیڑھیوں سے گرنے کے بعد آئی سی یو میں تھی اور جھوٹی رپورٹس نے گھر والوں کو شدید ذہنی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
Comments
0 comment