نئے چیف الیکشن کی تقرری کیلیے پی ٹی آئی نے ماحول بنانا شروع کردیا

ویب ڈیسک
|
7 Mar 2025
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا عمل فوری شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیراعظم پر اس عمل کو جان بوجھ کر روکنے کا الزام عائد کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات شفیع جان نے ایک بیان میں کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازت ختم ہوئے تقریباً دو ماہ ہو چکے ہیں، لیکن وزیراعظم نے نئے کمشنر کی تعیناتی کے عمل کو جان بوجھ کر روک رکھا ہے۔
شفیع جان نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، اور اس کے نئے سربراہ کا تقرر وقت کا اہم تقاضہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم اور ان کے اتحادی آئین کی پامالی اور بے توقیری کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 213 کے تحت چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا عمل مکمل ہونا چاہیے، لیکن وزیراعظم کی طرف سے اپوزیشن لیڈر کے ساتھ اب تک اس معاملے میں کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھ کر پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا تھا، لیکن اس پر اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
شفیع جان نے کہا کہ اس عمل کو طول دینے سے وزیراعظم اور ان کے اتحادیوں کی نیت صاف ظاہر ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ چھبیسویں غیر آئینی ترمیم کے تحت جانبدار اور کٹھ پتلی چیف الیکشن کمشنر کو عہدے پر برقرار رکھنا مقصود ہے۔
شفیع جان نے کہا کہ حکومت موجودہ چیف الیکشن کمشنر کے ذریعے اپنے مزموم مقاصد پورے کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی جعلی وزیراعظم سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ جلد از جلد چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے عمل کو شروع کرے، بصورت دیگر وہ عدالت سے رجوع کریں گے۔
پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی میں تاخیر سے انتخابی عمل میں غیرشفافیت اور جانب داری کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
پارٹی نے زور دیا کہ آئین کے مطابق شفاف اور غیرجانبدار انتخابات کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔
ادھر، حکومت کی طرف سے اب تک اس معاملے پر کوئی واضح موقف سامنے نہیں آیا ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا معاملہ سیاسی تناؤ کو بڑھا سکتا ہے، اور اسے جلد از جلد حل کرنا ضروری ہے۔
Comments
0 comment