پی آئی اے نجکاری، 152 ارب روپے مالیت والی ایئرلائن خریدنے کیلیے صرف ایک کمپنی نے 10 ارب روپے بولی لگادی

پی آئی اے نجکاری، 152 ارب روپے مالیت والی ایئرلائن خریدنے کیلیے صرف ایک کمپنی نے 10 ارب روپے بولی لگادی

حیران کن طور پر صرف ایک کمپنی نے ہی بولی لگائی
پی آئی اے نجکاری، 152 ارب روپے مالیت والی ایئرلائن خریدنے کیلیے صرف ایک کمپنی نے 10 ارب روپے بولی لگادی

Webdesk

|

31 Oct 2024

 

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی نجکاری کے لیے بولی کی تقریب ہوئی جس میں ایک ہی کمپنی نے ایئرلائن کی خریداری کے لیے 10 ارب روپے کی بولی لگادی جبکہ حکومت نے 86 ارب روپے مقرر کیے گئے۔

اسلام آبد میں پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم کی بولی کھولنے کیلئے تقریب ہوئی جس میں سیکرٹری وزارت نجکاری جاوید پال اور سیکرٹری نجکاری کمیشن عثمان باجوہ بھی موجود تھے۔

تقریب میں حیران کن طور پر صرف ایک کمپنی بلیو ورلڈ سٹی کے چیئرمین سعد نزیر اور سی ای او بلیو ورلڈ ایوی ایشن میثم رضا، سی ای او بلیو ورلڈ سٹی چوہدری ندیم اعجاز سٹیج پر موجود تھے۔

ایئرلائن کی خریداری کے لیے واحد بولی بلیئو ورلڈکنسوشیم نے لگائی اور حکومت کی جانب سے کم سے کم بولی کی قیمت قیمت 85 ارب 30 لاکھ روپے کی جگہ صرف 10 ارب روپے لگائے، جس پر اسٹیج پر بیٹھے تمام لوگ حیران رہ گئے۔

تقریب میں شریک افراد واحد کمپنی اور پھر اس کی لگائی گئی قیمت پر حیران ہوئے، منتظمین نے قیمت بڑھانے کیلیے کمپنی کو وقت دیا مگر بلیو ورلڈ کی انتظامیہ اپنی بولی پر قائم رہی۔

بلیو ورلڈ کنسورشیم نے نجکاری کی شرائط کو تسلیم بھی کیا اور کہا کہ پی آئی اے کے لئے اعلان کردہ کم از کم قیمت بہت زیادہ ہے۔

واضح رہے کہ پی آئی اے سیکنڑوں ارب کے اثاثوں کی ملکیتی کمپنی ہے اور بلیو ورلڈ نے ایک جہاز کے برابر بھی کمپنی کی خریداری کے لیے بولی نہیں لگائی۔ کمپنی نے کہا کہ پی آئی اے پر 200 ارب کے واجبات ہیں، 85 ارب میں تو نئی ایئرلائن بنائی جاسکتی ہے۔ بڈر نے پی آئی اے کے 60 فیصد شیئرز خریدنے کیلیے دس ارب روپے کی بولی لگائی۔

انتظامیہ کے مطابق پی آئی اے کے 152 ارب روپے کے اثاثے ہیں۔ بلیو ورلڈ کنسورشم نے نے بولی دس ارب روپے سے بڑھانے سے انکار کیا اور اپنی بات پر قائم رہنے کا اعلان کیا۔

ضابطے کے مطابق نجکاری کمیشن بولی کو وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کریگی، بولی قبول نہ ہونے کی صورت میں نجکاری کاعمل ازسر نو شروع کرنا پڑے گا۔

تقریب کے بعد بولی دہندہ نے قیمت پر مزید گفتگو کیلئے ملاقات کا وقت مانگ لیا تاہم ایوی ایشن حکام نے گفتگو کیلیے بولی کی رقم بڑھانے کی شرط رکھی اور کہا کہ اس کا اعلان تقریب میں ہی کرنا تھا اور اب بولی کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!