قومی اسمبلی: فوجی سربراہان کی مدت ملازمت اور ججز کی تعداد بڑھانے کے بل منظور

قومی اسمبلی: فوجی سربراہان کی مدت ملازمت اور ججز کی تعداد بڑھانے کے بل منظور

وقفہ سوالات معطل کرنے کی تحریک وزیر قانون کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی گئی جس کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
قومی اسمبلی: فوجی سربراہان کی مدت ملازمت اور ججز کی تعداد بڑھانے کے بل منظور

Webdesk

|

4 Nov 2024

 اسلام آباد:قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ اور ہائیکوٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے، آرمی، فضائیہ اور نیوی ترمیمی ایکٹ کا بل وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد کثرت رائے سے منظور کرلیا۔

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کا  اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں وقفہ سوالات معطل کرنے کی تحریک وزیر قانون کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی گئی جس کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
 
اس کے بعد وزیر قانون نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس قومی اسمبلی میں منظوری کیلیے پیش کیا جس میں سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھا کر 34 جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد بڑھا کر 12 کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
 
قومی اسمبلی میں بل پیش کرنے کے دوران اپوزیشن نے شدید ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کی تاہم اس دوران وفاقی وزیر قانون نے بل کے نکات سے ایوان کو آگاہ کیا اور کہا کہ سپریم کورٹ کی رجسٹری ہزاروں کی تعداد میں مقدمات زیر التوا ہیں، جس کی بنیاد پر ججز کی تعداد بڑھانا ضروری ہے۔

وزیر قانون نے  اسی کے ساتھ اسلام آباد ہائیکورٹ ترمیمی بل 2024قومی اسمبلی میں پیش کیا اور کہا کہ ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد 9سے بڑھا کر 12کررہے ہیں۔  

اس کے بعد سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ ترمیمی بل 2024، ہائیکورٹس کی ججز بڑھانے سے متعلق بل بھی ایوان میں پیش کیا گیا جس کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
 
پھر وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان آرمی، پاکستان نیوی، پاک فضائیہ ایکٹ میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جس کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
 
اپوزیشن نے قرارداد کی منظوری کے دوران ہنگامہ آرائی، شور شرابہ کیا جبکہ اسپیکر ڈائس کا گھیرا ئو بھی کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ کر اچھالیں، اس دوران اراکین آپ میں گتھم گتھا  ہوگئے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!