ساہیوال اسپتال آتشزدگی، 13 نومولود کی موت پر گرفتار ڈاکٹر احتجاج پر رہا
Webdesk
|
15 Jun 2024
پنجاب کے علاقے ساہیوال کے اسپتال ٹیچنگ اسپتال میں آتشزدگی کے نتیجے میں 13 نومولود بچے دم گھٹنے سے انتقال کرنے کے کیس میں وزیر اعلی کے حکم پر ایم ایس اور پرنسپل سمیت چار ڈاکٹروں کو حراست میں لیا گیا تاہم ساتھیوں کے شدید احتجاج پر پولیس نے انہیں رہا کردیا۔
وزیر اعلی مریم نواز نے ساہیوال میں ٹیچنگ اسپتال کے سانحے سے متعلق اجلاس کی صدارت کی، جس میں انہیں بچوں کی اموات سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔
اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اسپتال میں آگ بجھانے کیلیے موجود تمام آلات ایکسپائر اور صرف ڈیکوریشن کے طور پر سجائے گئے تھے جبکہ عملے میں سے کسی کو انکے استعمال کا معلوم تک نہیں تھا۔
وزیراعلیٰ نے بچوں کو بحفاظت نکالنے والے سیکیورٹی گارڈ اور ریسکیو رضاکار کو انعام دینے کا اعلان کیا۔
مریم نواز نے رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ وقوعہ کے وقت آگ بجھانے کے آلات کیوں نہیں لائے گئےجبکہ شعبہ صحت کو اربوں روپے حکومت دے رہی ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ غریب مریضوں سے داخلے کیلئے پیسے کیوں لیے جاتے ہیں، ایکسرے اور دوائیاں اسپتال کے باہر سے آرہی ہیں۔
مریم نواز نے محکمہ صحت کےحکام کی سرزنش کی، سی سی ٹی فوٹیج خود چیک کی اور حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کے ضمیر ملامت نہیں کرتے کیا؟ خود کو ان بچوں کے والدین کی جگہ رکھ کر دیکھیں، بچوں کی اموات دم گھٹنے سے ہوئیں جبکہ رپورٹ میں سب اچھا لکھا ہے۔
وزیراعلیٰ سوگوار والدین سے ملیں اور سانحے کی تفصیلات دریافت کیں۔ وہ بچوں کے والدین کی باتیں سن کر افسردہ ہو گئیں۔ وزیر اعلی ن اسپتال پرنسپل سمیت چار اہم افسران کو نوکری سے برخاست کرکے ان کی گرفتاری کا حکم دیا جس پر پولیس نے فوری ایکشن لیا۔
افسران، ایم ایس کی گرفتاری کے خلاف میڈیکل عملے نے شدید احتجاج کیا جس پر پولیس نے حراست میں لیے گئے تمام ڈاکٹرز کو رہا کردیا۔
بعدازاں پولیس نے حراست میں لیے گئے تمام ڈاکٹرز کو چھوڑ دیا۔
صدر ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے بھی تصدیق کی کہ ٹیچنگ اسپتال سے حراست میں لیئے تمام ڈاکٹر رہا کر دیے گئے ہیں۔
Comments
0 comment