سندھ میں ایم ڈی کیٹ کا امتحان ایک ماہ میں دوبارہ لینے کا حکم
ویب ڈیسک
|
26 Oct 2024
سندھ ہائیکورٹ نے میڈیکل اینڈ ڈٰینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں سے متعلق درخواست پر ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ 4 ہفتوں میں دوبارہ لینے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں ہونے والی سماعت کے دوران جج نے ریمارکس دیئے کہ کوئی کھیل نا کھیلا جائے، ہم بچوں کے سر پر تلوار لٹکنے نہیں دے سکتے، عدالت عالیہ مختصر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
مختصر تحریری فیصلے میں عدالت عالیہ نے کہا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی متفق ہے کہ پورے ٹیسٹ کا نظام کمپرومائزڈ ہے۔ لہذا دوبارہ ٹیسٹ لینے کے علاؤہ کوئی آپشن نہیں ہے۔
عدالت نے کہا کہ سندھ حکومت کے نمائندے، پی ایم ڈی سی کے نمائندے اور ڈاؤ یونیورسٹی کے نمائندے کمیٹی کی سفارشات پڑھ کر متفق ہیں کہ ٹیسٹ دوبارہ لیا جائے۔ سندھ حکومت، سیکریٹری صحت اور سیکریٹری بورڈ آف یونیورسٹیز کو ایک ماہ میں ٹیسٹ کا دوبارہ انعقاد یقینی بنائیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ آئی بی اے کراچی اور سکھر ایک ہی دن میں ٹیسٹ منعقد کریں۔ جو طالب علم فیس ادا کر چکے ہیں ان سے کوئی فریش فیس وصول نہ کی جائے۔ سندھ حکومت دوبارہ ٹیسٹ کے انعقاد سے متعلق تمام ضروریات اور سہولیات فراہم کرے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ایم ڈی سی کے وکیل کے مطابق سندھ حکومت کسی بھی ادارے کو ٹیسٹ کے انعقاد کا کہ سکتی ہے۔ سندھ حکومت دوبارہ ٹیسٹ کے لیے آئی بی اے کراچی اور سکھر کی خدمات حاصل کرے۔
ٹیسٹ کا انعقاد پی ایم ڈی سی کی گائیڈ لائنز کے مطابق ہونا چاہیے۔ پی ایم ڈی سی کے پاس آغا خان اور نمز کے طلبہ کا ٹیسٹ نہیں لیا جاتا ہے۔ آغا خان اور 8 دیگر کالجز کے طلبہ کا ٹیسٹ پی ایم ڈی سی کے تحت نا لینا قانون کے خلاف ہے۔
عدالت عالیہ کے تحریری مختصر فیصلے مطابق پی ایم ڈی سی اس حوالے سے اپنے قوانین کا جائزہ لے۔ سندھ حکومت اور پی ایم ڈی سی ٹیسٹ کے دوبارہ انعقاد کے موقع پر ویجلنس کمیٹیاں تشکیل دے جو سینٹرز کا وزٹ کریں۔ حیدر آباد اور میرپور خاص بورڈ نے تاحال انٹرمیڈیٹ سیکنڈ ائیر کے نتائج کا اعلان نہیں کیا۔
سیکریٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹیز یقینی بنائیں کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ سے ایک ماہ قبل نتائج کا اعلان کیا جائے۔ پیپر لیک کی تحقیقات سے متعلق بنائی گئی کمیٹی اور ایف آئی اے اپنی تحقیقات جاری رکھیں۔ کمیٹی اور ایف آئی اے سنگین نتائج میں ملوث عناصر کا تعین کرے۔
عدالت عالیہ نے ایف آئی اے کو پیپر لیک کی تحقیقات ایک ماہ میں مکمل کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ ایف آئی اے اس سال اور گزشتہ سال کے پیپر لیک سے متعلق انکوائری بروقت مکمل کرے۔ سندھ حکومت ہائی پاور ویجیلنس کمیٹی تشکیل دے جو ٹیسٹ کے انعقاد کو شفاف بنائے۔
Comments
0 comment