توہین عدالت کیس، سپریم کورٹ نے میڈیا کو بھی خبردار کردیا
ویب ڈیسک
|
18 May 2024
سپریم کورٹ نے مصطفی کمال اور فیصل واڈا توہین عدالت کیس کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں کے بیانات توہین عدالت کے زمرے میں آتے ہیں اور میڈیا بھی ایسے افراد کے بیانات یا وضاحت نشر کرنے سے گریز کرے۔
سپریم کورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ توہین عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے والے یا دوبارہ توہین عدالت مواد نشر کرنے والے میڈیا بھی توہین عدالت کر رہے ہیں،میڈیا کو توہین عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے سے باز رہنا چاہیے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ میڈیا کی جانب سے ایسے مواد نشر کرنے پر انکے خلاف بھی توہین عدالت کی کاروائی کی جاسکتی ہے۔ سپریم کورٹ نے فیصل واڈا اور مصطفی کمال کی پریس کانفرنس کا مکمل ٹرانسکرپٹ پیمرا سے طلب کرلیا۔
تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ بادی النظر میں فیصل واڈا اور مصطفی کمال کی پریس کانفرنسز توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے،توہین عدالت پر فیصل واوڈا ،مصطفی کمال کو شوکاز نوٹس جاری کرنے مجبور ہیں، دونوں دو ہفتوں میں پیش ہوکر ضاحت پیش کریں۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ فیصل واوڈا اور مصطفی کمال آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں بھی پیش ہوں۔
Comments
0 comment