کھانے کے کچرے سے بجلی پیدا کرنے والا جدید سولر پینل ایجاد، جو رات میں بھی کام کرتا ہے

کھانے کے کچرے سے بجلی پیدا کرنے والا جدید سولر پینل ایجاد، جو رات میں بھی کام کرتا ہے

اس سولر کو ماحول دوست قرار دیا گیا ہے جو ابر آلود موسم یا سورج نہ ہونے پر بھی بجلی بناسکتا ہے
کھانے کے کچرے سے بجلی پیدا کرنے والا جدید سولر پینل ایجاد، جو رات میں بھی کام کرتا ہے

ویب ڈیسک

|

30 May 2025

فلپائن سے تعلق رکھنے والے انجینئرنگ کے طالب علم کیوی ایہرن مائیگ نے ایک انقلابی سولر پینل "اورس سولر پینل" ایجاد کیا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سولر پینل کھانے کے کچرے سے بنا گیا جو لیمینسینٹ ذرات کے ذریعے الٹرا وائلٹ (UV) روشنی سے بجلی پیدا کرتا ہے۔  

عام سولر پینلز سیدھی دھوپ پر انحصار کرتے ہیں، جبکہ اورس پینل ابر آلود موسم یا رات کے وقت بھی الٹرا وائلٹ شعاعوں کو جذب کرکے بجلی بناسکتا ہے۔  

یہ پینل UV روشنی کو نظر روشنی میں تبدیل کرتا ہے، جسے بعد میں بجلی میں بدلا جاتا ہے۔  

اس ایجاد میں کھانے کے فضلے کو ری سائیکل کرکے بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جبکہ یہ ٹیکنالوجی عمارتوں کو بجلی فراہم کرنے اور ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔  

یہ منفرد ایجاد "جیمز ڈائسن سسٹین ایبلٹی ایوارڈ" جیت چکی ہے، جو دنیا بھر میں پائیدار اختراعات کو تسلیم کرتا ہے۔  

ماہرین کے مطابق، یہ ٹیکنالوجی شہری علاقوں، کم روشنی والے خطوں اور ایمرجنسی حالات میں بجلی کی فراہمی کا ایک موثر حل ثابت ہوسکتی ہے۔  

کیوی ایہرن مائیگ کا کہنا ہے کہ "ہمارا مقصد فضلے کو توانائی میں بدل کر ماحول دوست مستقبل کی تعمیر کرنا ہے۔"

یہ ایجاد نہ صرف توانائی کے شعبے میں انقلاب** لاسکتی ہے بلکہ **فوڈ ویسٹ مینجمنٹ** کا بھی ایک جدید حل پیش کرتی ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!