بلوچستان میں 232 مرد و خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیے جانے کا انکشاف

بلوچستان میں 232 مرد و خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیے جانے کا انکشاف

غیر سرکاری تنظیم نے اعداد و شمار جاری کردیے، نصیر آباد کا علاقہ سرفہرست
بلوچستان میں 232 مرد و خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیے جانے کا انکشاف

ویب ڈیسک

|

26 Jul 2025

بلوچستان میں "غیرت کے نام پر" سیکڑوں مرد و خواتین کو بے دردی سے قتل کیے جانے کا ہولناک انکشاف ہوا ہے۔

ایک غیر سرکاری تنظیم کی تازہ رپورٹ کے مطابق، صوبے میں گزشتہ چھ برسوں کے دوران 232 افراد غیرت کے نام پر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

یہ اعداد و شمار نہ صرف تشویشناک ہیں بلکہ معاشرے میں موجود اس فرسودہ اور ظالمانہ رسم کی جڑوں کو بھی عیاں کرتے ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بلوچستان کا علاقہ نصیرآباد اس فہرست میں سب سے آگے ہے جہاں 73 مرد و خواتین غیرت کے نام پر قتل ہوئے۔

اس کے بعد جعفرآباد میں 23، مستونگ میں 18، ضلع کچھی میں 17، جھل مگسی میں 18 اور کوئٹہ میں 11 مرد و خواتین کو "کاروکاری" کی بھینٹ چڑھایا گیا۔

سالانہ بنیادوں پر دیکھا جائے تو، 2019 میں 52، 2020 میں 51، 2021 میں 24، 2022 میں 28 اور 2023 میں 24 افراد غیرت کے نام پر قتل کیے گئے۔

تشویشناک بات یہ ہے کہ 2024 میں 33 افراد کو "سیاہ کاری" کے الزام میں موت کے گھاٹ اتارا گیا اور رواں سال (2025) میں اب تک 19 خواتین اور 14 مردوں سمیت 33 افراد کو غیرت کے نام پر قتل کیا جا چکا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!